جسم کی اناٹومی یا ساخت یاکیمسٹری

0
598
جسم کی اناٹومی یا ساخت یاکیمسٹری
جسم کی اناٹومی یا ساخت یاکیمسٹری

جسم کی اناٹومی یا ساخت یاکیمسٹری

چار ارکان جب آپس میں ملتے ہیں تو چار اقسام کے ہم مزاج عناصر کے مرکبات بنتے ہیں .
ناری عناصر . ہوائی عناصر . آبی عناصر . ارضی عناصر . ان چاروں ہم مزاج عناصر کے آپس میں ملنے سے چار ہی قسم کے اخلاط تیار ہوتے ہیں .
عناصر محلول صورت میں چار اقسام کے اخلا ط تیار کرتے ہیں ..
اخلاط جب گاڑھے اور کثیف ہو کر مجسم ہوتے ہیں تو چار ہی قسم کے ٹشوز یا چار ہی قسم کے اعضاء بنتے ہیں .
اصول یہ ہے کہ چار اخلاط کے لطیف حصوں چار قسم کی ارواح اور کثیف حصوں سے چار ہی قسم کے مفرد اعضاء بنتے ہیں . مفرد اعضاء کے ملنے سے مرکب اعضاء اور مرکب اعضاء کے ملنے سے پھر تمام جسم انسان تیار ہوجاتا ہے . جس جگہ کسی مرکب عضو میں کسی مفرد ٹشو کی کثرت ہوگی اسی عضو کو مفرد اعضاء کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے . جیسے جگر میں ایپی تھیلیل ٹشو یا قشری مادہ ( صفرا ) کی کثرت ہے( جس سے غد د ناقلہ بنتے ہیں ) تو اس کو غدد ناقلہ کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے .
دل میں مسکولر ٹشوز یا عضلاتی مادہ ( ریح . وات )کی کثرت ہے تو دل کو عضلات کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے .
اسی طرح دماغ میں نرویس ٹشوز یا اعصابی مادہ ( بلغم )کی کثرت ہے تو دماغ کو نرویس ٹشوز یا اعصابی مادہ اعصاب کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے .
طحال کو کنیکٹو ٹشوز یا مخاطی مادہ سودا کی کثرت کی وجہ سے ( غدد جاذبہ بنتے ہیں ) غدد جاذبہ یا مخاطی مادہ ( سودا)کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے
ہر ایک عضو رئیس میں کم و بیش چاروں اخلاط یا ٹشوز پائے جاتے ہیں . اس لئے یہ آپس میں ملے ہوئے ہیں اور ایک عضو کے اثرات دوسرے عضو میں کم و بیش پائے جاتے ہیں . ا س لئے جو ساخت دل کی ہے وہی ساخت تمام جسم کے اعضاء کی ہے .
جسم میں عضلات سب سے ذیادہ پائے جاتے ہیں . جسم میں پائے جانے والے عضلات کا وزن جسم کے نصف وزن سے بھی ذیادہ ہے . اور خون میں پائے جانےوالے اجزاء ہوائیہ ( خلط ریح ) کی مقدار خون کے نصف حجم سے بھی ذیادہ ہے . جسم کے ہر عضو میں چاروں اخلاط اور چاروں ٹشوز پائے جاتے ہیں

شیزو فرینیا

سوال: اخلاط کیا ہیں

Elementry Liquid Tissues
جواب: اخلاط خلط کی جمع ہے جسکے معنی ملی ہوئی چیز کے ہیں اور اسکے اصطلاحی معنی مرکبات خون کے ہیں جن میں خون کے ہم مزاج عناصر باہم مخلوط ہوتے ہیں.

اخلاط کی تعریف :

اخلاط چند ایسے ابتدائی حیاتیاتی مادے ہیں جو ہم مزاج عناصر کی ابتدائی ترکیب سے پیدا ہوتے ہیں یعنی جب عناصر جسم انسان میں غذاء کی صورت میں تحلیل ہوتے ہیں تو اخلاط بن جاتے ہیں . انہی ابتدائی حیاتیاتی مادوں سے حیوانی ذرات ( Cells) کروموسومز . جینز . ڈی این اے . آر این اے . نیوکلیوٹائیڈز . ہر قسم کے جراثیم اور وائرس پیدا ہوتے ہیں .
انسان جو غذاء کھاتا ہے وہ عناصر سے مرکب ہوتی ہے یہ غذاء ہضم ہوکر جب اپنی صورت نوعیہ تبدیل کر لیتی ہے تو کیموس اور کیلوس کی صورت کے بعد اخلاط کی شکل اختیار کر لیتی ہے گویا اخلاط عناصر کی متبدل صورت ہیں جو غذاء کے استحالہ وہضم کے بعد چند ایسے ابتدائی حیوانی مادوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں جنہیں طب یونانی میں اخلاط .طب ویدک میں دوش . طب اربعہ مفرداعضاء میں حیاتیاتی مادے اور انگریزی طب میں ایلی مینٹری لیکوئیڈ ٹشوز کہتے ہیں . غذاء سے جو خون بنتا ہے وہ عناصر سے مرکب ہوتا ہے . خون میں ان عناصر کے چار ارکان اور ان کی چار کیفیات کے تحت ہم مزاج عناصر کے چار ہی اقسام کے اخلاط ترکیب پاتے ہیں جنہیں 1- صفراء 2- ریح . 3- بلغم 4 – سوداء کہتے ہیں . خون انہی چار اخلاط سے مرکب ہے جس کا مزاج گرم تر ہے .
طب یونانی میں خلط ایک تر اور سیال جسم کو کہتے ہیں جو غذاء کے ہضم و استحالہ کے بعد سب سے پہلے تیار ہوتا ہے .
( نوٹ) : : لیکن طب یونانی کی اس تعریف کے مطابق جسم انسان میں صرف خون ہی ایک تر اور سیال جسم ہے جو غذاء کے پہلے استحالہ سے پیدا ہوتا ہے جس سے سارے جسم کو غذاء ملتی ہے . چنانچہ شیخ الرئیس بوعلی سینا بھی کلیات قانون میں لکھتے ہیں کہ اصل غاذی خلط صرف خون ہی ہے جس سے سارے جسم کو غذاء ملتی ہے . . ڈاکٹر ہیلی برٹن بھی خون کی تعریف میں لکھتے ہیں کہ خون ایک ایسا تر اور سیال واسطہ ( Fluid Medium ) ہے جس کے ذریعہ جسم کے تمام انسجہ ( Tissues) براہ راست یا بالواسطہ تغذیہ کرتے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ خون میں ہر قسم کے انسجہ کے مادے پائے جاتے ہیں جن سے جسم انسان کا تغذیہ ہوتا ہے .
( کلیات علم الابدان صفحہ 98تا 99 مصنف حکیم رحمت علی راحت رحمتہ اللہ علیہ محقق قانون اربعہ طب مفرد اعضاء ( شاگرد رشید حکیم انقلاب دوست محمد صابر ملتانی رحمتہ اللہ علیہ ) 1956ء سے 1972ء تک صابر ملتانی رح کے شاگرد رہے اللہ پاک مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے
Rahat Simple Organo Pathic Medical Science Pakistan قانون اربعہ طب مفرد اعضاء

Leave a Reply