Sunday, May 19, 2024
Home Blog Page 93

پِتے میں پتھری کا خطرہ کم کرنے والی غذائیں

اگر آپ کا پِتہ درست کام نہ کررہا ہو تو پتھری کے ساتھ ساتھ معدے میں تیزابیت، گیس، متلی، قے اور معدے میں درد جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
پِتہ کیا ہے؟ پِتہ آپ کے پیٹ میں جگر کے بالکل نیچے دائیں جانب ہوتا ہے اور امرود کی شکل کے اس عضو میں ایک سیال (کیمیکل) بائل یا صفرا ہوتا ہے۔
یہ سیال جگر میں بنتا ہے جو کہ چربی اور مخصوص وٹامنز کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔
جب آپ کھاتے ہیں تو جسم اسے خارج کرنے کا سگنل دیتا ہے۔
تاہم اگر وہ صحیح طرح کام نہ کرسکے تو پتھری کے ساتھ ساتھ معدے میں تیزابیت، گیس، متلی، قے اور معدے میں درد جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
تاہم کچھ غذائیں ایسی ہوتی ہیں جو پتے کو اپنے افعال درست طریقے سے سرانجام دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، جبکہ دیگر اس کے لیے کام کرنا مشکل بناتی ہیں۔

مزید پڑھیں : گردوں کو نقصان پہنچانے والی 8غذائیں

دالیں
گوشت کم کھا کر زیادہ توجہ دالوں، بیج وغیرہ پر دینا پتے کے افعال کے لیے بہتر ثابت ہوتا ہے، کیونکہ چربی والا سرخ گوشت پتے میں ورم کا باعث بن سکتا ہے (اگر بہت زیادہ کھایا جائے)۔ چربی والی غذائیں جیسے تلے ہوئے پکوان، پنیر، آئسکریم اور گوشت کا معتدل استعمال کرنا بھی پتے کی صحت کے لیے بہتر ہے۔

مالٹے
مالٹے بھی جسم کے لیے بہترین پھلوں میں سے ایک ہے، وٹامن سی سے بھرپور ترش پھل بھی صحت مند پتے کے لیے اچھا انتخاب ہے، طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق وٹامن سی پتے کی پتھری سے تحفظ دینے میں کردار ادا کرتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق روزانہ کچھ اضافی وٹامن سی کو جسم کا حصہ بنانا پتے میں پتھری کا خطرہ 50 فیصد تک کم کردیتا ہے اور مالٹے جیسے مزیدار پھل کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : گردوں میں انفیکشن کی علامات

بھنڈی
بھنڈی ایک ایسی بہترین سبزی ہے جس کے فوائد کے بارے میں ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو، جیسا کہ یہ صحت مند چربی کو ہضم ہونے میں مدد دیتی ہے۔ جب پِتہ مناسب مقدار میں صفر بنا نہیں پاتا یا اس کا اخراج بلاک ہوجائے تو بھنڈی کو کھانا فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اچار والی ادرک، کریلوں اور ایسے ہی کچھ تلخ ذائقے والی سبزیاں فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں کیونکہ یہ معدے میں موجود سیال کو حرکت میں لاکر صحت مند صفرا کی پیداوار میں بہتری لاتی ہیں۔

سبز پتوں والی سبزیاں
پالک، ساگ یا دیگر سبز پتوں والی سبزیاں میگنیشم سے بھرپور ہوتی ہیں، جو پِتے کے لیے فائدہ مند جز ہے، ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر پتے میں پتھری عام طور پر کیلشیئم سے بنتی ہیں اور میگنیشم، کیلشیئم کو جمع ہونے سے روکنے میں مدد دینے والا جز ہے اور اس طرح پتے میں پتھری کے خطرے سے بچا جاسکتا ہے۔

پانی
ویسے پانی کو غذا تو نہیں قرار دیا جاسکتا مگر یہ جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے سمیت صحت کے لیے کئی فوائد کا حامل ثابت ہوتا ہے، اور زیادہ پانی پینے کا ایک فائدہ پتے کے افعال کو بہتر بنانا بھی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق پانی کی ضرورت تو جسم کے ہر حصے کو ہوتی ہے جن میں پتہ بھی شامل ہے اور اس سے بھی پتھری کے خطرے کو کسی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

چقندر
چقندر کھانے کے کچھ فوائد میں یہ فائدہ بھی شامل ہے کہ اس میں بیٹائن نامی جز موجود ہوتا ہے جو جگر کو تحفظ فراہم کرکے صفرا کے بہاﺅ کو حرکت میں لاکر چربی گھلانے میں مدد دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین اسے پتے کی صحت کے لیے اچھا انتخاب قرار دیتے ہیں، جسے جوس کی شکل میں نوش کریں یا سلاد میں کھائیں، فائدہ ہر صورت میں ہوتا ہے۔

السی کے بیج
فائبر نظام ہاضمہ کو صحت مند بناتا ہے، جس سے زہریلا مواد اور صفرا کی پرانی مقدار کو جسم خارج کرنے میں مدد ملتی ہے، اگر فائبر کی مقدار مناسب نہ ہو تو یہ مواد اور بائل جمع ہونے لگتا ہے، جس سے صفرا کا بہاﺅ متاثر ہوتا ہے ، خواتین کو روزانہ 25 گرام جبکہ مردوں کو 38 گرام فائبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ السی کے بیج اس کے حصول کے لیے بہترین ہے جسے پانی میں ڈال کر پی لیں یا کسی چیز میں ڈال کر کھالیں۔

بیج
بیجوں کے متعدد طبی فوائد ہیں اور پتے کے لیے بھی یہ بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ زیادہ فیٹ والی غذا سے بائل بھی زیادہ خارج ہوتا ہے مگر جب غذا یں چربی بہت زیادہ ہو تو وہ بائل میں جمع ہوکر پتے کی پتھری کا باعث بن سکتی ہے، تو گوشت کا استعمال کم کرکے نباتاتی غذا پر زیادہ توجہ مرکوز کریں تاکہ کولیسٹرول لیول بہتر ہوسکے اور پتے کی پتھری کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوسکے۔

بند گوبھی
ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم ہو کہ معدے میں موجود بیکٹریا کا توازن برقرار رکھنا صحت کے لیے کتنا ضروری ہے اور اگر معدے میں نقصان دہ بیکٹریا کی مقدار بڑھ جائے تو ایسی متعدد علامات سامنے آتی ہیں جن میں سے بیشتر پتے کو متاثر کرتی ہیں، اس معاملے میں بندگوبھی آپ کی مدد کرتی ہے جو کہ بیکٹریا کے توازن کو بحال کرکے پتے کی صحت بھی بہتر کرسکتی ہے، اگرچہ دہی میں پروبائیوٹیکس کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے مگر وہ پتے کے لیے دوست نہیں ہوتا۔

گردوں کو نقصان پہنچانے والی 8 عام چیزیں

فیصل ظفر
گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیرو کی طرح ہوتے ہیں جو کچرے اور اضافی مواد کو خارج کرتے ہیں جبکہ یہ نمک، پوٹاشیئم اور ایسڈ لیول کو بھی کنٹرول کرتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی ہے اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں۔

مگر گردوں کے امراض کافی تکلیف دہ اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

گردوں کو ہونے والے نقصان کی علامات کافی واضح ہوتی ہیں تاہم لوگ جب تک ان پر توجہ دیتے ہیں، اُس وقت تک بہت زیادہ نقصان ہوچکا ہوتا ہے۔

گردوں کے امراض کئی بار ہماری اپنی بے احتیاطی کی وجہ سے ہی لاحق ہوتے ہیں یعنی ہماری چند عادات جو بظاہر بہت بے ضرر اور فائدہ مند لگتی ہیں تاہم اس عضو کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہیں۔

ذیل میں اُن چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے جو گردوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
554e19588ad4e 3
پروٹین کا بہت زیادہ استعمال
صحت بخش غذا کے لیے پروٹین بہت اہم ہے مگر اس کا بہت زیادہ استعمال گردوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ درحقیقت بہت زیادہ پروٹین گردوں کو بہت زیادہ کام کرنے پر مجبور کردیتے ہیں جس کا نتیجہ مختلف امراض کی شکل میں نکلتا ہے۔
56e05f64c6c73 4
نمک
ویسے تو کہا جاتا ہے کہ بہت زیادہ نمک بلڈ پریشر بڑھاتا ہے مگر یہ گردوں کو نقصان پہنچانے کا عمل بھی تیز کردیتا ہے، اس کے نتیجے میں گردوں میں پتھری کا خطرہ ہوتا ہے جو کہ شدید درد، پیشاب میں مشکل اور قے و متلی جیسی شکایات کا باعث بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناشتے کے سنہری اصول

تمباکو نوشی
تمباکو نوشی نہ صرف ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے امراض کو بدترین بناتی ہے جو کہ گردوں کے امراض کے دو بڑے سبب بھی ہیں، بلکہ یہ گردوں کی جانب دوران خون کو بھی سست کردیتی ہے جس کے نتیجے میں اس عضو کے مسائل زیادہ سنگین ہوجاتے ہیں۔
56f9819b5774e 5
سافٹ ڈرنکس
اگر آپ روزانہ دو یا اس سے زائد سافٹ ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں تو گردوں کے امراض کی تشخیص پر حیرت نہیں ہونی چاہیے۔ ایک تحقیق کے مطابق ڈائٹ مشروبات گردوں کو زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں تاہم میٹھی سافٹ ڈرنکس کے بھی گردوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

پانی کی کمی
گردوں کو ٹھیک طرح سے کام کرنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے، اگر جسم میں پانی کی کمی ہوجائے اور خصوصاً ایسا اکثر ہونے لگے تو اس سے گردوں کو نقصان پہنچتا ہے، اگر آپ کے پیشاب کی رنگت زرد ہوجائے تو اس کا مطلب ہے کہ جسم میں پانی کی کمی ہونے لگی ہے۔
56e05f6528936 6
درد کش ادویات
بڑی مقدار میں درد کش ادویات جیسے اسپرین یا بروفین وغیرہ کا استعمال بھی گردوں کو نقصان پہنچاتا ہے، اسی لیے ان ادویات کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے۔

بہت زیادہ ورزش
بہت سخت اور زیادہ دیر تک ورزش کرنا بھی مسلز کو نقصان پہنچاتا ہے اور ٹشوز کو توڑتا ہے جو کہ خون کے راستے گردوں میں پہنچ کر انہیں نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔
59da76faa3e60 7
سینے میں جلن کی ادویات
سینے میں جلن پر قابو پانے کے لیے استعمال ہونے والی ادویات معدے میں موجود تیزابیت کو کم کرتی ہیں اور اگر ان کا طویل عرصے تک استعمال کیا جائے تو اس سے گردوں میں سوجن پیدا ہونے لگتی ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کوگالیاں دینے والوں کے لئے خوشخبری:

ڈاکٹر طاہرالقادری کا ایک سیاسی رخ ہے چنانچہ جب وہ کوئی سیاسی بیان جاری کرتے ہیں یا کوئی سیاسی ایکٹویٹی کرتے ہیں تو الیکٹرانک میڈیا دکھاتا ہے، اور کروڑوں لوگ بھی دیکھتے ہیں۔اور اس رخ میں ان سے کئی غلطیاں بھی ہوئی ہیں۔
جبکہ ڈاکٹر صاحب کا ایک علمی اور فلاحی رخ بھی ہے جس سے عام طور پر بریلوی مکتبہ فکر کے علاوہ باقی لوگ واقف نہیں ہیں۔ خصوصا ان کو گالیاں دینے والے تو باالکل ہی واقف نہیں ہیں۔
ذیل میں ان کے چند کارنامے اس غرض سے ذکر کیے جارہے ہیں تاکہ ان کو گالیاں دینے والے شاید غصے میں آکر ہی یہ کام کرکے ملک وملت سمیت مسلمانوں کی خدمت سرانجام دے دیں، فیس بک گالیاں بکنے اور نجی مجلسوں میں غیبتیں کرنے سے انقلاب نہیں آتے۔
منہاج القرآن 1989میں قائم ہوئی۔
اس وقت اس کے پبلک اور ماڈل سکولوں کی تعداد 600سے زائد ہے۔
آئی ٹی کالجز کی تعداد 20سے زائد ہے۔
ایک چارٹرڈ یونیورسٹی لاہور میں ہے۔
اس طرح جدید تعلیم کے کل تعلیمی اداروں کی تعداد630 ہے، جس میں ہر سال کئی مزید کا اضافہ ہورہا ہے۔
ان اداروں میں طلباء کی مجموعی تعداد 2لاکھ سے زائد ہے، جن میں ہرسال کئی ہزار کا اضافہ ریکارڈ ہورہا ہے۔جو مستقبل میں منہاج القرآن کے ہی ممبر ہیں۔
منہاج القرآن کا تعلیمی نیٹ ورک دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں باقاعدہ قائم اور کام کررہا ہے۔ ان تمام ممالک میں رہنے والے ہزاروں مسلمان اور ان کے بچے وہاں زیر تعلیم ہیں۔
میڈیا
ایک ٹی وی چینل کام کررہا ہے۔
سوشل میڈیا پر 7 عدد آفیشل پیجز کام کررہے ہیں جن کے فالورز کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ یعنی وہاں شیئر کی جانے والی پوسٹ لاکھوں لوگوں کی نظر سے گزرتی ہے۔
دنیا میں بڑی سے بڑی اسلامی تنظیم یا جماعت کی ویب سائٹس کی تعداد ایک دو سے زیادہ نہیں ہوتی۔ جبکہ منہاج القرآن کی آفیشل ویب سائٹس کی تعداد 67 سے زائد ہے۔ پھر ہر ویب سائٹ کو مختلف زبانوں میں پڑھنے کی سہولت بھی موجود ہے۔
ایک فلاحی ادارہ منہاج ویلفیئر فاونڈیشن بھی الگ سے قائم ہے۔
جس کے زیر اہتمام مختلف شہروں میں 5 بڑے ہسپتال اور 107 دسپنسریاں اور کچھ کلینک مفت علاج فراہم کررہے ہیں۔
یتیم بچوں کی کفالت، تعلیم وتربیت کے لئے آغوش کمپلیکس لاہور میں کام کررہا ہے۔
ہزاروں غریب بچیوں کی اب تک شادیاں کروائی جاچکی ہیں۔
ڈاکٹر طاہر القادری کی لکھی ہوئی کتابوں کی تعداد 1000 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
392 کتابیں اردو میں اور 48 انگلش میں شائع بھی ہوچکی ہیں۔
کتابوں اور خطبات کے صرف عنوانات کی فہرست پر مشتمل کتاب 470 صفحات کی ہے۔
ہر سال رمضان کے آخری عشرے میں شہراعتکاف بسایا جاتا ہے جس میں ایک اندازے کے مطابق حرم شریف کے بعد دنیا کا سب سے بڑا اعتکاف ہوتا ہے۔
دس دن کئی کئی گھنٹوں پر مشتمل علمی اور اصلاحی لیکچرز ہوتے ہیں۔
مرکز میں 2005 میں ایک تلاوت اور درود شریف کا حلقہ قائم کیا گیا تھا جہاں اس وقت سے لے کر اب تک بلاناغہ چوبیس گھنٹے روزے کی حالت میں ہر وقت سات افراد تلاوت قرآن اور درود شریف پڑھتے رہتے ہیں۔ اور یہ افراد چندگھنٹوں کے بعد تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ معلومات ویکی پیڈیا اور کچھ دیگر ذرائع سے لی گئی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر طاہر القادری کو آپ فتنہ کہیں یا گمراہ۔ مشرک سمجھیں یا کافر، لیکن ان کے اداروں، سکولوں، کالجز، یونیورسٹی، اور مدارس سمیت ان کی کتابوں سے مستفید ہونے والے یقینا مسلمان ہی ہیں۔
فیس بک پر گالیاں بکنے کے بجائے میدان عمل میں آئیں اور صرف 20 سال میں اتنا بڑا نیٹ ورک قائم کرکے دکھائیں۔ اپنے دشمن کا مقابلہ گالیوں سے نہیں کام سے کرکے دکھائیں۔
یہی نبی کی بھی سنت ہے اور صحابہ کی بھی ، خصوصا حضرت علی رضی اللہ عنہ کا وہ واقع یاد کریں جب وہ گردن کاٹنے کافر کے سینے پر چڑھے تو اس نے گالی دے دی تھی۔ ۔

درس نظامی موبائل ایپلی کیشن

درس نظامی کا مکمل نصاب اور عربی اردو شروحات سمیت ہزاروں کتابوں کی آن لائن ریڈنگ اور ڈاون لوڈنگ پر مبنی ایپلی کیشن اس لنک سے ڈاون لوڈ کریں اور طریقہ سے متعلق ویڈیو دیکھیں.

درس نظامی مکمل نصاب کی موبائل ایپلی کیشن انسٹان کرنے کے لیے

یہاں کلک کریں

https://play.google.com/store/apps/details?id=com.nukta.darsenizami

………..

عقائد اسلام مختصر

عقائد اسلام پر مختصر مگر جامع کتاب، مولانا ادریس کاندھلوی رحمہ اللہ کی عقائد اسلام کی تلخیص

آن لائن پڑھیں

aqaid e islam 13
ڈاون لوڈ‌کریں

ٹائیفائیڈ کی علامات اور علاج

ٹائیفائیڈ کی علامات اور علاج

اس ویڈیو میں ٹائیفائیڈ کی علامات اور آسان گھریلو علاج حکیم محمد اقبال صاحب کی زبانی سنیے۔

بائیو کیمک پریسکرائبر

Download

بائیو کیمک پریسکرائبر

محبوب عالم قریشی

ہومیوپیتھک

bio chemic prescriber 15

موٹاپے کا علاج 5 مشروبات سے

عمر کے کسی حصے میں بھی موٹاپا جسمانی خصورتی کو ختم کرتا ہے بلکہ یہ مختلف امراض کا باعث بھی بنتا ہے۔ اگر آپ موٹاپے کی پریشانی اور روز مرہ مصروفیات کی وجہ سے غذائی ترتیب کو اپنا نہیں سکتے تو مشروبات بھی موٹاپے سے نجات دلا سکتے ہیں۔ ان میں سے یہ پانچ بہت زیادہ موثر ثابت ہوتے ہیں۔

سبز چائے
اگر کہا جائے کہ سبز چائے موٹاپے کا دشمن ہے تو غلط بات نہیں ہو گی۔ سبز چائے برسوں سے مختلف فوائد کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ اگرچہ گرین ٹی سے چند پونڈ وزن ہی کم ہوتا ہے تاہم یہ آپ کی خوراک میں زبردست اضافہ ثابت ہوتی ہے۔ روزانہ ایک کپ سبز چائے کا استعمال آپ کو تمام اینٹی آکسیڈنٹ فراہم کرتا ہے اور میٹابولزم کو بڑھا کر چربی جلانے کا عمل تیز کر دیتا ہے۔ لیکن خیال رہے کہ سبزچائے میں چینی کے استعمال سے گریز کریں۔
سبزیوں کا جوس
ماہرین طب کے مطابق سبزیوں کے جوس کے استعمال سے ہارمونز لیول متوازن ہوتے ہیں اور متعدد کئی بیماریوں کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔ اس حوالےسے کہا جاتا ہے کہ اگر مختلف سبزیوں کو الگ الگ یا ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ موٹاپے کی جنگ میں بہت موثر ہتھیار ثابت ہوتا ہے جبکہ اس سے جسم میں نقصان دہ مواد بھی ختم ہوتا ہے
یہ بھی پڑھیں: سونے سے قبل
ڈیٹوکس جوسز
ڈیٹوکس جوسز اضافی وزن میں کمی کے خلاف جنگ میں موثر ہتھیار ثابت ہوتا ہے، اسے سنگترے اور سبزیوں یا ان دونوں کے امتزاج سے با آسانی تیار کیا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر چکوترے اس حوالے سے بہت طاقتور ڈیٹوکس ثابت ہوتا ہے جو جسم کے اندر سے تمام زہریلا مواد ختم کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ ادرک، گاجریں یا سیب بھی اس حوالے سے بہت موثر ثابت ہوتے ہیں کیونکہ اس سے نظام ہاضمہ زیادہ کام کرنے لگتا ہے، اس طرح یہ جسمانی وزن کا سب سے تیز اور قدرتی طریقہ ہے۔
فروٹ جوسز
پھلوں کا جوش مزیدار، بنانے میں آسان اور غذائیت، وٹامنز اور منرلز سے بھر پور ہوتا ہے، اگرچہ سینکڑوں پھلوں کا جوس بنا کر استعمال کیا جاسکتا ہے مگر کرین بیری اور ناشپاتی ایسے 2 پھل ہیں جو سب سے زیادہ مزیدار، زیادہ موثر اور وٹامن سی کی مقدار جسم تک پہنچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں بلکہ یہ جسمانی توانائی بڑھاتے ہیں اور جسم کو درکار تمام ضروری وٹامنز اور پروٹینز بھی فراہم کرتے ہیں۔
بلیک کافی
سب سے آخر میں دنیا کے مقبول ترین مشروبات میں سے ایک بلیک کافی موجود ہے، جس کے متعدد طبی فوائد ہیں، جو نہ صرف مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ میٹابولزم کو بڑھا کر چربی گھلانے کا عمل بھی تیز کر دیتی ہے۔ یہ تلخ مشروب ذیابیطس اور امراض قلب کے خطرے کی روک تھام کیلئے بھی مفید ہے۔

اللہ تو کافر کی آہ بھی سنتا ہے

(سید عبدالوہاب شیرازی)
گذشتہ کچھ عرصے سے پوری دنیا میں اسلام دشمنوں کی طرف سے مسلمانوں پر ظلم وستم کی انتہاءکردی گئی ہے۔کچھ ملکوں میں براہ راست مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور کچھ ملکوں مثلا پاکستان وغیرہ میں کافروں کے ایجنٹ نہتے شہریوں، تعلیمی اداروں کے بچوں اور بے گناہ مسلمانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔وہ وقت دور نہیں جب بچوںاور بے گناہوں کے تڑپتے لاشے آسمان سے ایسے عذاب کو کھینچ لائیں گے جو اسلام دشمنوں کو خَس وخاشاک کی طرح بہالے جائے گا۔ اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، اللہ تو بے گناہ اور مظلوم کافروں کی آہوں اور سسکیوں پر بھی ظالم مسلمانوں سے ایسا انتقام لیتا ہے کی تاریخ اسے یاد رکھتی ہے۔ ہماری اسلامی تاریخ میں چنگیز خان اور ہلاکو خان کی مہموں کوبدترین ظلم وسربریت سے یاد کیا جاتا ہے لیکن اس کے پس منظر کو دیکھا جائے توایسی حیرت انگیز باتیں سامنے آتی ہیں کہ انسان حیران ہوجاتا ہے کہ اللہ کا قانون تمام ظالموں کے لئے ایک جیسا ہی ہے چاہے وہ مسلمان ہو یا کافر۔
Nukta Colum 003 17
چنگیز خان نے مغولستان کی جب بہت ساری چھوٹی چھوٹی ریاستوں کوختم کرکے ایک ریاست قائم کرلی تو اس نے مناسب سمجھا کہ مسلمانوں کے حکمران سلطان محمد خوارزم شاہ سے دوستی اور امن معاہدے کرلیے جائیں تاکہ آپس میں تجارت بھی کی جاسکے۔ چنانچہ چنگیز خان نے سلطان کو دوستی کا خط لکھا اورپھر دونوں مملکتوں میں تجارت بھی شروع ہوگئی۔پھرسلطنت عباسیہ کے خلیفہ ناصرالدین عباسی نے چنگیز خان کو خط لکھا کہ آپ سلطان خوارزم شاہ پر حملہ کردو میں تمہارا ساتھ دوں گا، لیکن چنگیز خان نے کہا میں نے دوستی کرلی ہے میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں۔اس کے بعد چنگیز خان نے سلطان کی طرف اظہار محبت سے بھرا ایک اور خط لکھ کر اپنا سفیر تاجروں کے قافلے کے ساتھ روانہ کیا، لیکن راستے میں سلطان کے نائب نے اس سفیر سمیت تمام تاجروں کو جاسوس قرار دے کرقتل کردیا اور تمام سامان بھی لوٹ لیا۔اتنے بڑے واقع کے بعد بھی چنگیز خان مشتعل نہیں ہواپھرایک اور خط سلطان کو لکھا کہ تمہارے نائب نے بڑا ظلم کیا ہے بے گناہوں کو قتل کیا ہے، لہٰذا اسے سزا دو۔لیکن بدقسمتی دیکھیے سلطان خوازم شاہ نے اس خط کو پڑھتے ہی خط لانے والے سفیر کو بھی قتل کردیا۔اب کی بار بھی چنگیز خان مشتعل نہیں ہوا اور ایک تیسرا خط لکھا کہ بادشاہوں کے لائق نہیں کہ وہ سفیروں کو قتل کریں ایسا کرنا آپ کے شایان شان نہیں۔ یہ خط جب سلطان خوارزم شاہ کو ملا تو اس نے پھر وہی حرکت کی یعنی خط لانے والے اس تیسرے سفیر کو بھی قتل کردیا۔چنانچہ اب مشیت الٰہی میں یہ فیصلہ ہوچکا تھا کہ کافروں کے ذریعہ فاسق مسلمانوں کو سزا ملنی چاہیے۔چنگیز خان نے لشکر تیار کرنا شروع کیا۔ یہاں سوچنے کی بات ہے کہ مسلمان بادشاہ کیسی نالائقی کا مظاہرہ کرتا ہے اور کافر بادشاہ کن مجبوریوں میں حملہ کرنے کے لئے تیار ہوتا ہے۔چنانچہ چنگیز خان مغلوں کا لشکرعظیم لے کر ایران اور ممالک اسلامیہ کی طرف روانہ ہوا، اب سلطان خوارزم شاہ نے بجائے مقابلہ کرنے کے فوج کمانڈروں کے حوالے کرکے بھاگنا شروع کردیا، چنگیز خان اس کا پیچھا کرتا رہا، سلطان کبھی سمرقندبھاگتا تو کبھی ہرات، کبھی بلخ تو کبھی ماوراءالنہر۔ سلطان کی اس بزدلی کو دیکھ کر چنگیز خان اور دلیر ہوگیا۔ کئی ملکوں میں بھگاتے بھگاتے بالاخر اکثر شہر چنگیز خان نے اپنے قبضے میں لے لیے، اس کے بعد خراسان،سمرقند،بخارا،ہرات وغیرہ میں چنگیزخان نے اتنا خون بہایا کہ کسی نفس کو زندہ نہیں چھوڑا عورتوں کے پیٹ چاک کرکے بچوں کی گردنیں کاٹی گئیں، یہاں تک کہ چنگیز خان نے یہ حکم بھی دیا کہ شہر کے پرندوں کو بھی قتل کردو کوئی نفس زندہ نہیں ہونا چاہیے اور پھرایسا ہی کیا گیاکسی کو زندہ نہیں چھوڑا۔چنگیز خان کی اتنی دہشت تھی کہ ان کی کوئی عورت کسی گلی میں داخل ہوتی وہاں اگر سو مسلمان کھڑے ہوتے تو وہ ان کو کہتی ابھی یہی رکو میں تلوار لے کر آتی ہوں اور تمہیں قتل کرتی ہوں، چنانچہ وہ جاکرتلوار لاتی اور ایک ایک مسلمان کو ذبح کرتی لیکن کوئی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا تھا۔ اور مقابلہ کرتے تو بھی کیسے کرتے، یہ تو اللہ کا عذاب تھا، اللہ کے عذاب کا مقابلہ کوئی نہیں کرسکتا۔
دنیائے اسلام کا عظیم حادثہ بغداد کی تباہی تھا جو چنگیز خان کے پوتے ہلاکو خان کے ہاتھوں ہوا۔ یہاں بھی مسلمانوں کے بادشاہ کی نالائقی اس سانحے کی وجہ بنی، بادشاہ کے وزیرعلقمی نے خود ہلاکو خان کوحملے کی دعوت دی،ہلاکوخان نے بغداد پر حملہ کرکے ایک کروڑ چھ لاکھ انسانوں کو ذبح کیا، دریائے دجلہ کا پانی خون سے سرخ ہوکربہہ رہا تھا، عورتیں سرپر قرآن رکھ کر پناہ مانگ رہی تھیں لیکن تاتاریوں نے کسی کو نہیں بخشا، وہ منظر دہرایا گیا کہ کوئی نفس زندہ نہیں رہنا چاہیے۔ چاہے بچہ ہے یا بوڑھا سب کو قتل کردو، ایک دن کے بچے کو بھی ذبح کردو۔ ہلاکوخان نے بادشاہ مستعصم کو زندہ گرفتار کرلیا۔ کئی دن تک خونرزیز جاری رہی، کیاسردار اور کیا علماءسب کو لائنوں میں کھڑا کرکے باری باری ذبح کیا گیا۔خلیفہ نے لاکھوں لوگوںکو اپنی آنکھوں سے ذبح ہوتے دیکھا، جب سب انسان ختم ہوگئے پھر ہلاکوخان شاہی محل میں داخل ہوا، خلیفہ کو طلب کیا اور کہاہم تمہارے مہمان ہیں کوئی ضیافت کرو۔خلیفہ اتنا کانپ رہا تھا کہ خزانے کے تالے نہیں کھول سکتا تھا،تالے توڑ کرخزانہ نکالا گیا، پھر ہلاکوخان نے وہ خزانہ اپنی فوج میں تقسیم کردیا اور کہایہ خزانہ توویسے بھی ہمارا تھا اب وہ خزانہ جو تم نے زمین میں دفن کیا ہوا ہے وہ بھی نکالو، خلیفہ نے اس کا پتا بتایا تو زمین کے اندر سے سونے جواہرات کے بڑے بڑے حوض نکلے۔پھرخلیفہ کو ایک کمرے میں بندکردیا گیا، خلیفہ نے کہا مجھے بھوک لگی ہے، ہلاکو خان نے حکم دیا ایک پلیٹ میں سونے کے جواہرات اور اشرفیاں اس کو کھانے کے لئے دی جائیں۔ خلیفہ نے کہا یہ میں کیسے کھاوں، ہلاکو خان نے کہاجس چیز کو تم کھا نہیں سکتے اسے اتنا سنبھال کر کیوں رکھا تھا، اگر اپنی عوام اور سپاہیوں پر خرچ کرتے تو وہ آج تمہاری طرف سے مقابلہ بھی کرتے۔بالاخر خلیفہ کو ایک بوری میں بند کرکے لاتیں اور مکے مارمار کرختم کردیا گیا۔دراصل باپ کے بعد بیٹا حکمران اور پھر پوتا حکمران کی ایسی روش چل نکلی تھی کہ یہ عقیدہ بن گیا تھا کہ خاندان عباسیہ کے علاوہ کوئی شخص خلیفہ بن ہی نہیں سکتا۔اس خطرناک اور نازک ترین حالت کی اصلاح آخر اللہ تعالیٰ نے خود ہی کی کیونکہ مسلمانوں کی حالت انتہائی پستی کو پہنچ چکی تھی۔چنگیز خان اور ہلاکوخان غیرمتمدن، جاہل،اور وحشی لوگ تھے، اللہ تعالیٰ نے ان کافروں کو فاجر مسلمانوں کا سزا دہندہ بناکرنازل کردیا۔چنگیز خان اور ہلاکوخان کی خونریزیاں درحقیقت ایک ڈاکٹر سرجن کی خون ریزی سے بہت مشابہ تھیں، جس طرح ایک سرجن گندے پھوڑے میں زخم لگا کر گندہ خون باہر نکالتا ہے اسی طرح چنگیزخان مشیت الٰہی سے امت مسلمہ کے لئے سرجن بن کرآیا اور گندہ خون بہاکرصاف کردیا۔ پھر یہی لوگ بعد میں اسلام قبول کرکے نہ صرف مسلمان ہوگئے بلکہ بڑے بڑے فاتح بنے، چنانچہ قرآن میں اللہ کا وعدہ بھی پورا ہوگیا کہ اللہ تمہاری جگہ کسی اور قوم کو لاکر کھڑا کردے گا اور پھر اپنے دین کا کام ان سے لے گا۔

کیمیا گری

Download

کیمیا گری

حکیم جلال الدین