مدینہ یونیورسٹی میں داخلہ لینے کا طریقہ

0
3129

مدینہ یونیورسٹی میں داخلہ لینے کا طریقہ

admission madinah university

جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں مرد حضرات کے لیے داخلہ اوپن ہے ۔
*تعلیم بھی اور 27000-25000 روپے ماہانہ وظیفہ بھی*
*وظیفہ یاب (غیر سعودی) طلبہ کے لیے گریجویشن کے مرحلے میں داخلے کی درخواست تعلیمی سال 1440-1441 کے لیے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں داخلہ کے متعلق معلومات*
*بمع Videos*
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*وظیفہ یاب طلبہ کو دی جانے والی خصوصی سہولیات*

1. داخلے کے وقت اور ہر تعلیمی سال کے آخر میں سفر کے ٹکٹ کا انتظام
2. ماہانہ وظیفہ (840 ریال)
3. ممتازطلبہ کے لئے نمایاں کارکردگی کا وظیفہ (1000 ریال سالانہ)
رہائش، کھانا، میڈیکل، جامعہ سے مسجد نبوی تک نمازوں(مغرب اور عشاء) کے لیے اور عمرے کے سفر میں بسوں کا انتظام، ثقافتی، تربیتی اور ورزشی سہولیات سے فائدہ اٹھانے کا اختیار۔

*مختصر تعارف*

جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ مندرجہ ذیل شعبہ جات میں گریجویشن اور تمام خصوصی مضامین میں ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی سندیں عطا کرتی ہے.
*سائنسی تعلیم کے شعبہ جات*
شعبہ ریاضی، شعبہ كيمسٹری، شعبہ فزكس، شعبہ کمپیوٹر سائنس، شعبہ انفارمیشن سسٹم، شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، شعبہ سول انجینئرنگ، شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ، شعبہ میکینکل انجینئرنگ
*دینی تعلیم کے شعبہ جات*
شعبہء فقہ، شعبہء اصول فقہ، شعبہء قضاء وشرعی سیاست، شعبہء عقیدہ، شعبہء دعوت، شعبہء اسلامی تاریخ، شعبہء تربیت، شعبہء قراءات، شعبہء تفسیر، شعبہء فقہ، شعبہء فقہ ومصادر سنت، شعبہء علوم الحدیث، شعبہء لغویات، شعبہء بلاغت وادب.

*داخلے کی شرطیں*

تعليمى وظيفے کے امیدوار کا ان شرطوں پر پورا اترنا ضروری ہے:
1- طالبعلم مسلمان اور اچھی سیرت وکردار کا مالک ہو, *میٹرک پاس ہو،* میٹرک کی سند کسی سرکاری اسکول یا (جامعہ میں) منظور شدہ مدرسے کی ہو، *سند حاصل کئے ہوے پانچ سال سے زیادہ کا عرصہ نہ گذرا ہو،* طبی لحاظ سےصحیح (تندرست) ہو، تعليمى وظيفے کے امیدوار کی *عمر پچیس سال سے زیادہ نہ ہو*، قرآن کریم کی فیکلٹی میں داخلے کا خواہش مند پورے قرآن کریم کا حافظ ہو، تعلیم کے لئے لازماً مکمل طور پر اپنے آپ کو فارغ رکھے، اگر سکنڈری کی سند مملکت سعودی عرب کی ہے تو قدرات عامہ کے امتحان کی سند بھی حاصل کرچکا ہو.
جامعہ میں داخلے کی درخواستیں قبول کرنے کے لئے کوئی دفتر یا نمائندہ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی فیس ہے۔ طالب علم کو چاہیے کہ وہ بذات خود آن لائن درخواست پیش کرے، اور درخواست پیش کرنے کی کاروائی مکمل ہونے کے بعد دیے جانے والے نمبر کی حفاظت کی ذمہ داری بھی خود اٹھائے داخلے کی درخواست میں درج معلومات پر اسی وقت بھروسہ کیا جا ئےگا جب ان کے ثبوت کے طور پر متعلقہ دستاویز بھی پیش کئے جائیں. جعلی دستاویز پیش کرنے والا سزا کا مستحق ہوگا اور اس کا داخلہ ختم کردیا جائے گا. *داخلہ شدہ طالب علم کو جامعہ کے ویب سائٹ سے، پھر متعلقہ ائیر لائنز سے رجوع کرنے پر ٹکٹ نمبر دیا جائے گا.*
کاغذی اقرار ناموں، وعدوں اور تنبیہات کی طرع طالب علم اس کی الیکٹرانک فائل میں موجود تمام الیکٹرانک اقرار ناموں، وعدوں اور تنبیہات کا بھی پابند ہوگا.

*داخلے کے لیے مطلوبہ کاغذات*

• میٹرک کی تعلیمی سند اور مارکس شیٹ
• کریکٹر سرٹیفکیٹ
• برتھ سرٹیفکیٹ
• پاسپورٹ
• شناختی کارڈ
• (6*4) سائز کی ایک صاف اور تازہ فوٹو
• فوٹو لازماً کھلے سر، بغیر چشمے اور سفید پس منظر کے ساتھ ہو
• دیے گئے نمونے کے مطابق، کسی قابل اعتماد طبی مرکز سے دی گئی تازہ طبی رپورٹ، جو اعضاء اور حواس کے صحیح سالم ہونے اور متعدی بیماریوں میں مبتلا نہ ہونے کی وضاحت کرے یہاں دبائیے
• جس ملک میں طالب علم رہ رہا ہو اس کے کسی اسلامی ادارے یا جامعہ کی جانی پہچانی دو اسلامی شخصیات کے طرف سےدیے ہوے تعارفی خط جن میں طالب علم کے حالات ، نمازوں کے اہتمام اور اسلامی آداب کی پابندی کا بیان ہو
• (جو پیدائشی مسلمان نہ ہو اس کے لئے) اسلام میں داخل ہونے کی سند
-کاغذات کی فوٹوز منسلک کئے بغیر درخواست بھیجنا ممکن نہیں ہے
-درخواست مکمل ہوجانے اور اس کا نمبر مل جانے کے بعد اس میں تبدیلی نا ممکن ہے
*جامعہ کی ویب سائٹ :*
www.iu.edu.sa
*داخلہ بھیجنے کا مكمل طريقه كار (video tutorial)*

*انٹرویو کے بعد درخواست کی تکمیل کا طریقہ کار*

*درخواست کے مختلف 8سٹیٹس اور ان کے متعلق معلومات*


*داخلہ بھیجنے کے لیے لنک* :

https://admission.iu.edu.sa/WelcomePortal.aspx
*مزید تفصیلات کے لیے ، یہ لنک دیکھیں* :
http://forum.mohaddis.com/threads/26242
گزارش ہے کہ تھوڑی کوشش کرکے ان لنکس کا وزٹ کرلیں، تحریر کو پڑھ لیں، اور ویڈیوز دیکھ لیں، امید ہے ذہن میں ابھرنے والے سوالات کا جواب مل جائے گا، اگر پھر بھی کوئی اشکال باقی ہو، یا آپ بیان کردہ معلومات میں کوئی اضافہ یا تصحیح کرناچاہتے ہوں،تو رابطہ کیجیے۔
گزارش یہ ہے کہ اس پوسٹ کو دیگر ان لوگوں تک بھی پہنچا دیں، جن کے لیے یہ پوسٹ مفید ہوسکتی ہے۔

Leave a Reply