لمبک سسٹم

0
321

لمبک سسٹم Limbic System

یہ کچھ دماغی ساختوں پہ مشتمل ایک نظام ہے جو جذبات (غصہ۔ خوشی۔ خوف) و یاداشت کے افعال سے تعلق رکھتا ہے۔ اس مضمون میں ہم لمبک سسٹم کے حصوں اور ان کے افعال کا مطالعہ کریں گے۔
ناراضگی۔ غصہ۔ خوشی۔ اداسی انسانی جذبات ہیں جو کہ دماغ کے مختلف ردعمل ہیں۔ جذبات ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہیں ۔ یہ ہمارے انفرادی و معاشرتی رویوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ لمبک سسٹم ہمارے جذبات عادات اور یاداشت کو کنٹرول کرتا ہے۔ لمبک سسٹم ہمارے دماغ کا وہ حصہ ہے جو تین بنیادی افعال (جذبات۔ یاداشت اور ارادے) کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ نظام متعدد حصوں پہ مشتمل ہے۔ جو برین سٹیم کے اوپر اور سیربرم کے اندر پائے جاتے ہیں۔ لمبک سسٹم دماغ کے ان حصوں کے درمیان رابطے پیدا کرتا ہے جو high اور low افعال کے ذمہ دار ہیں۔

1۔ تھیلامس Thalamus

یہ دماغ کا وہ حصہ ہے جو حواس سے حاصل کردہ بصارت اور سونگھنے کی اطلاعات کو موصول کرکے آگے متعلقہ حصوں کو بھیجتا ہے۔ تھیلامس برین سٹیم میں واقع ہے۔ یہ سریبرم کو اطلاعات پہنچانے کا راستہ ہے۔ سریبرم دماغ کا وہ حصہ ہے جو سوچ اور حرکات کا ذمہ دار ہے۔

2۔ ہائپوتھیلامس

یہ لمبک سسٹم کا وائٹل حصہ ہے جو بہت سے نیورو ہارمون پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے۔ یہ ہارمونز بدن میں پانی کی مقدار۔ درجہ حرارت۔ نیند کا آنا۔ اور بھوک کا احساس کنٹرول کرتے ہیں۔ ہائپوتھیلامس کا محل وقوع تھیلامس کے بالکل نیچے ہے۔
3۔ سنگولیٹ گائرس۔ Cingulate Gyrus
یہ لمبک سسٹم کے اندرونی اور بیرونی حصوں کے درمیان پیغامات کی ترسیل کا راستہ ہے۔

4۔ امیگڈالا۔ Amygdalae

یہ دو عدد بادامی شکل کے اعصابی خلیات کے گچھے ہیں جو سریبرم کے ٹیمپورل لوب میں واقع ہیں۔ یہ دونوں اعصابی گچھے بدن کو ہنگامی صورت حال کیلیئے تیار کرتے ہیں۔ نیز واقعات کو مستقبل کے لائحہ عمل کیلیئے سبق کے طور پہ یاداشت میں محفوظ کرتے ہیں۔ امیگڈالا ایمرجینسی اور جذبات کے حوالے سے یاداشت کے معاون ہوتے ہیں۔ امیگڈالا سابقہ واقعات کی روشنی میں بالخصوص خوف اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اور کسی تکلیف دہ صورت حال میں خوف کا احساس پیدا کرتے ہیں۔ نیز امیگڈالا لذت اور جنسی ہیجان پیدا کرتے ہیں۔

5۔ ہیپوکیمپس Hippocampus

یہ ٹیمپورل لوب کا ایک اور حصہ ہے جو شارٹ ٹرم میموری کو لانگ ٹرم میموری میں تبدیل کرتا ہے۔ خیال ہے کہ ہیپوکیمپس یاداشت محفوظ کرنے میں امیگڈالا کا مددگار ہے۔ ہیپوکیمپس کی خرابی یاداشت میں کمی یا بالکل ختم ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔
ہائپوتھیلامس اور لمبک سسٹم کی ھومیوسٹیسز میں شرکت۔۔۔۔۔۔
بدن کے اندرونی حالات و کیفیات یعنی انسجہ۔ رطوبات۔ اور اعضاء کے افعال مثلا بلڈ پریشر۔ دل کی رفتار۔ سانس کی رفتار وغیرہ تین آزادانہ پراسس کے تابع ہیں۔ آٹونومک نروس سسٹم ہومیوسٹیسز میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم دماغ میں سمپیتھیٹک اور پیرا سمپیتھیٹک نروس سسٹم کے پری گنگلیونک حرکی اعصاب پہ اثرانداز ہونے والے اعصاب ہائپو تھیلامس میں مرتکز ہیں اس بات کا واضح ثبوت موجود ہے کہ کسی انسان یا جانور کا ہائپوتھیلامس اچانک تباہ ہونے سے ڈاکٹر برنارڈ کے مطابق بدن کی اندرونی صورت حال میں تعطل آکر اس کی فوری موت ہوجاتی ہے۔ تاہم آٹونومک نروس سسٹم کنٹرول کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ صرف اسی سے ہائپوتھیلامس ھومیوسٹیسس کو چلاتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ہی پیچوٹری گلینڈ کے اگلے اور پچھلے حصوں پر کنٹرول کے زریعے نیورواینڈوکرائین سسٹم کو بھی چلاتا ہے۔ اسی طرح نیورواینڈوکرائین سسٹم اندرونی نظام کے توازن میں تسلسل برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کیونکہ جسم کے اندرونی ماحول کو سابقہ تجربات سے راہنمائی ملتی ہے اس لیئے ہم ان ہائپوتھیلامک افعال پہ غور کریں گے جو سابقہ تجربات سے سیکھ کر انسان کے رویوں کا حصہ بن جاتے ہیں۔ ھومیوسٹیسز میں شامل اعصابی میکنزم کا تجزیہ کیا جائے تو کسی عمل کو سست یا تیز کرنے والے دو مراکز برسرپیکار نظر آتے ہیں۔ دوہرے مخالف اعمال کا یہ تخیل ڈاکٹر سی برنارڈ اور ڈاکٹر ڈبلیو شیرنگٹن نے پیش کیا تھا۔ یہ دونوں اعمال بیک وقت دو مراکز سے وقوع پزیر ہوتے ہیں۔ مندرجہ بالا میکنزم کی وضاحت بھوک پہ اعصابی کنٹرول سے بخوبی کی جاسکتی ہے۔ جب بھوک کا احساس پیٹ بھرنے سے ختم ہوجاتا ہے تو اسی طرح مثبت اور منفی تحاریک کی تھیوری ہائپوتھیلامس کے زریعے بیان کی جاسکتی ہے۔ بھوک اور شکم سیری کے علاوہ یہ لذت و کراہت۔ رجوع و فراریت وغیرہ اصل میں پیراسمپیتھیٹک ریجن اور آرتھوسمپیتھیٹک ریجن کی مخالف تحاریک ہیں۔ یہ فعلی اور ساختی میکنزم ہائپوتھیلامس سے دیگر ساختوں تک چلاجاتا ہے۔ بالخصوص لمبک سسٹم اور امیگڈالا جن میں سہولتی اور مزاحمتی حصے ہر عمل میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوتے ہیں۔
تحریر و تحقیق۔۔ ھومیوپیتھک ڈاکٹر سید رضوان شاہ گیلانی۔

Leave a Reply