آٹزم کی علامات،علاج،اور رہنمائی

0
399

آٹزم ایک نشونمائی معذوری ہے جو کسی شخص کی دوسرے لوگوں کے ساتھ بات چیت اور تعلقات پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اس کی خصوصیات میں سماجی تعلقات میں مشکل پیش آنا، گفتگو میں دقت، محدود اور بار بار ایک عمل دہرانا شامل ہیں۔ آٹزم کئی مختلف طریقوں سے اثر انداز ہو سکتی ہے۔
اس بیماری میں مبتال کچھ لوگ اپنی روز مر ہ زندگی کے تمام امور آسانی سے انجام دے سکتے ہیں لیکن اس بیماری میں مبتال کچھ لوگوں کو پڑھنے اور سیکھنے میں مشکالت کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے جس کی وجہ سے ان لوگوں کو زندگی بھر کے لیے ان امراض کے ماہر افراد کی ضرورت پڑسکتی ہے آٹزم کی شرح مردوں میں خواتین کی نسبت زیادہ ہوتی ہے.
آٹزم کی عام علامات کیا ہیں
آٹزم کی عالمات کی زیادتی کم یا زیادہ ہو سکتی ہیں۔عمومی طور پر اس کی تین طرح کی عالمات ہوتی ہیں۔
1: سماجی معذوری
اس بیماری میں مبتال افراد دوسرے افراد سے نظر مال کر بات کرنے سے یا دوسرے افراد کی مسکراہٹ اور دوسرے جذبات پر توجہ دینے سے قاصر ہوتے ہیں۔ ایسے افراد دوسرے لوگوں کی طرف کم دیکھتے ہیں اوراپنا نام لیے جانے پر کوئی اظہار نہیں کرتے
وہ دوسروں کے ساتھ بات چیت، اشتراک میں پہل کرنا پسند نہ کرتے۔ وہ سماجی طور پر غیر مناسب ہو سکتے ہیں.

یہ بھی پڑھیں: آٹزم کیا ہے

2 )بات چیت میں مشکلات
ان کی بولنے کی صلاحیت میں‌عام طور پر تاخیر ہوتی ہے کچھ افراد کے لیے اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار مشکل عمل ہوتا ہے ایسے افراد اگر گفتگو کرتے بھی تو کم سے کم الفاظ کا سہارا لیتے ہیں ان میں‌دوسروں کے ساتھ بات چیت کرنے کا کم رجحان ہے یا ان کا بات چیت کا انداز مختلف ہے. ایسے افراد اجتماعی طور پر کم معاون ہوتے ہیں اور کم گھلتے ملتے ہیں، کچھ میں‌سنے ہوئے الفاظ کا فوری اعادہ کی تاخیر ہو سکتی ہے.
بات چیت عمومی طور پر کوئی درخواست کرنے تک محدود رہتی ہے. ان افراد میں‌تصور کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے اور یہ صلاحیت عمر گزرنے کے ساتھ خراب سے خراب تر ہوتی جاتی ہے.
3. محدود یا باربار ایک ہی عمل دہرنا
ایک ہی کام میں کھوئے رہنا مثالً ایک ہی کھیل یا کھلونے کے ساتھ کھیلنے میں مصروف رہنا روزمرہ کے کام کرنے میں کوئی جدت نہ الناجیسے کہ ایک ہی راستے سے سکول جانا اور کسی قسم کی تبدیلی کو پسند نہ کرنا۔ ایسے لوگ ٹوکے جانے پر بہت برا مناتے ہیں۔
ایک عمل کا بار بار دہرانا جیسے کہ سر ، ہاتھ اور جسم کے دوسرے حصوں کو بار بار ہالنا ایسے افراد مختلف آوازوں، چھوئے جانا، مختلف ذائقوں، مختلف بو، روشنیوں اور رنگوں کوضرورت سے زیادہ یا کم محسوس کر سکتے ہیں۔
کچھ افراد بہت جذبانی اور سیکھنے کی مشکالت سے بھی دو چار رہتے ہیں جب کہ کچھ افراد ضرورت سے زیادہ فعالیت، بے دھیانی اپنے آپ کو نقصان پہنچانا، سونے میں مشکالت اور جارہانہ مزاج کا بھی مظاہرہ کر سکتے ہیں
آٹزم کے اسباب کیا ہیں.؟
آٹزم کی بنیادی وجوہات پر تحقیق کی جا رہی ہے ۔ تاہم تحقیق ثابت کرتی ہے کہ مختلف وجوہات جیسے کہ جینیاتی اور ماحولیاتی عوامل دماغ کی نشوو نما پر اثر انداز ہو سکتے ہیں ۔ آٹزم کی بنیادی وجہ ایک انسان کی

یہ بھی پڑھیں: آٹزم کا سبب کیا ہے

پرورش اور سماجی حاالت نہیں ہوتے اور اس میں مبتال افراد کا اتنا کوئی قصورنہیں ہوتا
آٹزم کا علاج کیا ہے.؟
آٹزم کا کوئی علاج نہیں ہے۔ مختلف علاج اور رویوں کی بہتری کے لیے مخصوص طریقہ کار اس بیماری کی علامات کو ٹھیک کر سکتے ہیں اور خاطر خواہ فائدہ بھی پہنچا سکتے ہیں۔ مثالی اور بہترین علاج مختلف طریقوں کو منظم کرتا ہے جو کہ انفرادی ضروریات کو پور ا کر دیتا ہے اورزندگی میں زیادہ سے زیادہ خو د انحصاری کو فروغ دیتا ہے۔ آٹزم سے متاثرہ افراد کے والدین اورانکے بھائی بہن کے ساتھ بیماری سے متعلقہ مشاورت ان کو آٹزم سے متاثرہ فرد کے ساتھ مناسب طریقے سے نمٹنے میں مدد دیتی ہے۔
ادویات:
آٹزم سے منسلک علامات کے علاج کے لیے ڈاکٹر )ماہر طب( مختلف ادویات مہیا کر سکتے ہیں۔ جیسے کہ تشویش ، اداسی /مایوسی یا وسوسی اضطراب جیسی علامات، نفسیات سے متعلق ادویات شدید رویے کے مسائل کا علاج کرنے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں۔ جھٹکوں کا علاج بھی ایک یا ایک سے زیادہ ادویات سے کیا جا سکتا ہے۔ ایسی ادویات جو کہ توجہ کی کمی کا ڈس آرڈر کے لیے استعمال کی جاتی ہیں وہ ایسے لوگوں میں جلد بازی اور بیش فعالی کی علامات کو کم کرنے میں بہت مدد کرتی ہیں۔
بہت سے بچوں میں علامات علاج اور عمر بڑھنے کے ساتھ بہتر ہو جاتی ہیں۔ بلوغت کے دور میں آٹزم سے متاثرہ کچھ بچے مایوسی کا شکار ہو سکتے ہیں یا رویوں میں خرابی کی طرف مائل ہو سکتے ہیں اور ان کے علاج کے لیے کچھ تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں جب وہ بلوغت میں داخل ہو رہے
ہوں۔ آٹزم سے متاثرہ لوگوں کو مختلف سہولیات اور مدد کی ضرورت پڑتی رہتی ہے جیسے وہ بڑے ہو رہے ہوتے ہیں لیکن بہت سے لوگ اپنے کام کامیابی سے ادا کرتے ہیں اور آزادانہ طور پر یا ایک معاون ماحول میں اچھے طریقے سے رہتے ہیں

Leave a Reply