تیلنی مکھی ایک خاموش مگر خطرناک زہر

Blister Beetle تیلنی مکھی کا خطرناک زہر 1

تیلنی مکھی ایک خاموش مگر خطرناک زہر

تحریر: برائے عوامی آگاہی۔ سید عبدالوہاب شاہ

جون، جولائی اور اگست کے مہینے وہ موسم ہیں جب ہمارے کھیتوں، خصوصاً مکئی، باجرہ، دالوں اور سبزیوں کی فصلوں میں بعض رنگ برنگی اور دھات جیسی چمکدار مکھیاں اور کیڑے بڑی تعداد میں نظر آتے ہیں۔ یہ مکھیاں بظاہر خوبصورت اور بے ضرر دکھائی دیتی ہیں، اور اکثر بچے ان کی طرف مائل ہو کر انہیں ہاتھ میں پکڑ لیتے ہیں۔ مگر یہی خوبصورتی ایک جان لیوا خطرہ چھپائے ہوتی ہے۔

اس مکھی کو اردو میں تیلنی مکھی کہا جاتا ہے، جبکہ اس کا سائنسی نام Blister Beetle (جیسے: Mylabris phalerata یا Lytta vesicatoria) ہے۔ یہ ایک مخصوص قسم کا کیڑا ہے جو کینتھریڈین (Cantharidin) نامی ایک نہایت زہریلا مادہ پیدا کرتا ہے۔

یہ مکھی حملہ نہیں کرتی، مگر پھر بھی خطرناک کیوں؟

تیلنی مکھی خود سے کاٹتی نہیں، نہ ہی ڈنک مارتی ہے، مگر جب اسے خطرہ محسوس ہوتا ہےمثلاً کوئی انسان یا بچہ اسے ہاتھ میں پکڑ لے یا دبائےتو یہ مکھی اپنے پیٹ سے ایک شفاف مگر زہریلا مادہ خارج کرتی ہے، یہی مادہ کینتھریڈین (Cantharidin)کہلاتا ہے۔یہ زہر جلد پر لگتے ہی:

چھالے (blisters) پیدا کرتا ہے

شدید جلن، سوجن اور لالی ہوتی ہے

اگر یہ مادہ ہاتھ سے زبان یا منہ پر چلا جائے تو:

شدید زہر آلودگی (poisoning)

معدے اور گردوں کو نقصان

اور بعض صورتوں میں خدا نخواستہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے

بچے اکثر اس مکھی کو تجسس سے پکڑ لیتے ہیں، اور پھر ہاتھ دھوئے بغیر منہ پر لگاتے ہیں یا کھانے پینے کی چیز کو چھوتے ہیں۔ یہی ایک لمحے کی غفلت کئی بار جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

 فصلوں میں کام کرتے وقت دستانے پہنیں،  بچوں کو فصلوں اور کیڑوں سے دور رکھیں،  ایسی مکھیاں دیکھنے پر انہیں چھیڑنے یا پکڑنے سے گریز کریں،  ہاتھوں کو بار بار دھونا معمول بنائیں،  اگر جلد پر چھالے پڑ جائیں یا جلن محسوس ہو تو فوراً صاف پانی سے دھوئیں اور طبی امداد حاصل کریں،

فطرت میں کئی ایسی چیزیں چھپی ہوتی ہیں جو بظاہر معصوم نظر آتی ہیں مگر اندرونی طور پر مہلک ہوتی ہیں۔ تیلنی مکھی بھی انہی میں سے ایک ہے۔ ہماری ذرا سی لاپرواہی بچوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ ضروری ہے کہ ہم خود بھی باشعور بنیں اور اپنے بچوں، خاندان اور دیہی برادری میں اس بارے عوامی آگاہی پیدا کریں۔

Related posts

Leave a Reply