گستاخ انجینئر کے بارے پنجاب قرآن بورڈ کا فیصلہ

گستاخ انجینئر کے بارے پنجاب قرآن بورڈ کا فیصلہ

پنجاب قرآن بورڈ کی کمیٹی نے انجینئر محمد علی مرزا کے گستاخانہ کلمات پر سخت نوٹس لیا

لاہور: پنجاب قرآن بورڈ نے نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کی جانب سے موصولہ درخواست نمبر 4552/25 مورخہ 25 اگست 2025 کے تحت انجینئر محمد علی مرزا کے یوٹیوب چینل “How Does It Work Podcast” پر دئیے گئے بیانات کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ کمیٹی کے اجلاس میں علماء کرام نے واضح کیا کہ مذکورہ بیانات نہ صرف حقائق پر مبنی نہیں بلکہ توہین رسالت ﷺ کے زمرے میں آتے ہیں۔

نمایاں فیصلے:

  1. انجینئر محمد علی مرزا کے بیان کہ نبی کریم ﷺ صرف ہدایت کے لیے آئے اور دنیاوی معاملات میں ان کا تجربہ صرف بکریاں چرانے تک محدود تھا، سراسر غلط اور قرآن و سنت کے منافی ہے۔ حضور اکرم ﷺ تجارت، حکمرانی اور سپہ سالاری میں بھی کامل تجربہ رکھتے تھے۔

  2. انجینئر محمد علی مرزا کے بیان میں دجال اور اہل کتاب سے نکاح کے حوالے سے دی گئی معلومات بھی غلط اور توہین آمیز ہیں، جس سے قرآن کی معنوی وضاحت میں تحریف اور امت مسلمہ کی دل آزاری ہوئی۔

  3. کسی مذہبی سکالر کے لیے کسی پاک ہستی (نبی ﷺ، صحابہ کرام، اہل بیت، ازواج مطہرات) کے بارے میں ایسے الفاظ کا استعمال ہرگز مناسب نہیں، خاص طور پر اگر یہ الفاظ اپنے خیالات سے مسیحی یا کسی دوسری برادری کے عقائد کے ساتھ منسوب کیے جائیں۔

  4. کمیٹی نے واضح کیا کہ انجینئر محمد علی مرزا کے بیانات نے مسلمانوں اور مسیحیوں کے درمیان نفرت پھیلانے کی کوشش کی ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں فساد اور انتشار کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔


مکمل فیصلہ

بخدمت جناب چیئر مین پنجاب قرآن بورڈ
اپر مال، لاہور
عنوان: درخواست برائے حصول علم رائے بابت انکوائری نمبری 4552/25 مورخہ 2025-08-25
جناب عالی!
گزارش ہے کہ ایک درخواست حسن بٹ نامی شخص کی طرف سے تھانہ NCCIA، لاہور میں موصول ہوئی۔ جس میں مذکورہ مدعی نے ایک معروف کار یا الجی محمدعلی مرا کے خلاف الزام لگایاکہ مذکورہ کار نے (نعوذ باللہ ہی محرم حضرت محمد کی شان اقدس میں گستاخانہ کلمات ادا کئے ہیں۔ انکوائری کی دوران مدعی کے الزام کے مطابق یو ٹیوب کے چینل How Does It Work Podcast کی ٹیکنیکل رپورٹ حاصل کی گئی۔ جس کے مطابق انجینر محمد علی مرزا ذیل کلمات کہتا پایا گیا۔
1 (24:55 منٹ پر) نبی علیہ السلام ہمارے ہدایت کے امام ہیں لوگ کہتے ہیں جی نبی علیہ السلام نے ایٹم بم بنانے کا طریقہ کیوں نہیں بتایا ؟ بھائی وہ اس لئے دنیا میں نہیں آئے تھے۔ آپ (ﷺ) ہمیں God Oriented کرنے آئے تھے۔ فکر آخرت دلانے آئے تھے۔ آپ (ﷺ) ہمارے ہدایت کے امام ہیں۔ دنیا کے معاملات میں نبی علیہ اسلام کا جوتجربہ تھازیادہ سے زیادہ وہ بھیڑ اور بکریاں کا تھا۔
2 (58:02 منٹ پر) دیکھیں اگر ایک شخص cristian ہے تو وہ میرے نبی ( ) کو دجال سجھ رہاہے۔ لیکن مجھے قرآن اجازت دے رہا ہے کہ میں اس کی عورت کے ساتھ شادی کر سکتا ہوں۔ اگر وہ کسی cristian کی بیٹی ہے۔ سورۃ المائدہ کی آیت نمبر five میں کسی عورت کے ساتھ؟ جو میرے نبی کو دجال بجھتی ہے۔”
مذکورہ بالا کلمات کی بابت ذیل سوالات کی جوابات کی صورت میں علماء کی رائے درکار ہے۔
سوال : کیا الجینر محمدعلی مرزا کی طرف سے کیے گئے مندرجہ بالا ( نمبر١پر کیے گئے کلمات درست حقائق پرمعنی ہیں ؟
سوال 2: کیا واقعی امت مسلمہ کے آخری نبی حضرت محمد صرف ہدایت کا ذریعہ تھے اورا نہیں (نعوذ باللہ) صرف بکریاں چرانے کے علاوہ کوئی کسی کام کا تجر بہ نہیں تھا ؟
سوال 3: کیا انجینر محمدعلی مرزا کی طرف سے کیے گئے مندرجہ بالا کلمات میں توہین رسالت کی کا عنصر پایا جاتا ہے؟
سوال : کیا ایک مذہبی سکالر کےلئے نبی پاک یا کسی بھی پاک ہستی (صحابہ کرام، اہل بیت، ازواج مطہرات) کے لئے ایسے الفاظ کا چنا مناسب ہے؟ بے شک آپ کسی ملعون کے کہے ہوئے الفاظ as I is بنانا چاہتے ہوں ؟
18/25
نوید اسلم (سب انسپکٹر)
تھانہNCCIA لاہور

رپورٹ بابت حصول رائے انکوائری
25-08-2025 نمبر 4552/25 مورخہ
پنجاب قرآن بورڈ کی کمیٹی کا اجلاس بابت حصول رائے انکوائری نمبر 4552/25 مورخہ 2025-08-25 مورخہ 02 ستمبر 2025 ء بروز منگل بوقت 11:30 بجے دن بمقام دفتر پنجاب قرآن بورڈ میں زیردستخطی کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اس میں جناب مولاناسید ضیاء اللہ شاہ بخاری، جناب مولانا طاہر عقیل اعوان محترمه سیده معصومه نقوی صاحبہ نے شرکت فرمائی اور بذریعہ واٹس ایپ جناب ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے شرکت فرمائی۔ اجلاس میں نیشنل سائبر کرائمنز انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کی جانب سے بھیجے گئے سوالات کے بارے طویل گفت و شنید ہوئی اور درج ذیل رائے پر تمام احباب نے اتفاق فرمایا۔
سوال 1: کیا انجینر محمد علی مرزا کی طرف سے کہے گئے مندرجہ بالا (نمبر 1 پر کہے گئے ) کلمات درست حقائق پر بنی ہیں؟
سوال 2: کیا واقعی امت مسلمہ کے آخری نبی حضرت محمد صرف ہدایت کا ذریعہ تھے اور انہیں ( نعوذ باللہ ) صرف بکریاں چرانے کے علاوہ کوئی کسی کام کا تجربہ نہ تھا؟
جواب: انجینر محمدعلی مرزا کے کہے گئے یہ کلمات حقائق پر منی نہیں ہیں۔ قرآن وسنت کی تعلیمات کے مطابق نبی کریم ﷺ دین و دنیا کی جامع تعلیمات لائے ہیں اور خود آپ ﷺ کی ذات بھی تجارت، سیاست و دیگر امور میں جامع صفات حامل شخصیت تھی چنانچہ آپ ایک کامیاب تاجر بھی تھے، کامیاب سپہ سالار بھی اور کامیاب حکمران بھی تھے۔ باقی آپ ﷺ کا بکریاں چرانا اس کی حکمت میں اسلاف نے لکھا ہےکہ امت کی کامل نگہبانی کی صفت کو اعلٰ درجہ تک پہنچانے کا ایک سبب ہے، اور دیگر حکمتیں بھی کتب میں موجود ہیں۔ لہذا انجینئر محمد علی مرزا کا مذکورہ کلمات کو ایسے انداز سے کہنا سراسر جہالت، حماقت اور سخت بے ادبی میں آتا ہے، چنانچہ علماء نے واضح لکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک کو شعیرہ (چھوٹابال) کہنا بھی سخت بے ادبی ہے اور اہانت کی نیت ہی نہیں بلکہ اس انداز سے بھی منسوبات نبویہ کا ذکر سخت بے ادبی ہے۔
سوال 3: کیا انجینئر محمد علی مرزا کی طرف سے کہے گئے مندرجہ بالا نمبر 2 پر کہے گئے ) کلمات میں توہین رسالت ﷺ کا عنصر پایا جاتا ہے؟
جواب: انجینر محمد علی مرزا کی طرف سے کہے گئے الفاظ اور کلمات میں شدید ترین توہین رسالت پائی جاتی ہے اور عیسائی برادری کی رہنماؤں کا تردیدی بیان بھی آچکا ہے جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم مسلمانوں کے نبی حضرت محمد ﷺ کے بارے ایسے الفاظ نہیں کہتے اور نہ ہی ایسا کوئی ہمارا بنیادی عقیدہ ہے۔ باقی اسلامی عقیدے کے مطابق دجال ایک اصطلاحی لفظ ہے جس کا مصداق ایک خاص فرد ہے جو قرب قیامت میں آئے گا اور زمین میں خوب فتنہ اور شورش بر پا کرے گا۔ اور انجینر محمدعلی مرزا کا قرآن کی آیت کو بنیاد بنا کر ایک عیسائی لڑکی جو آپ ﷺ کو نعوذ بالله د جال) کہتی ہو تب بھی اس کے ساتھ نکاح کی اجازت دی گئی ہے یہ بھی سراسر جہالت ، حماقت اور قرآن مجید کی معنوی تعریف ہے۔ آیت قرآنی میں تو فقط اہل کتاب سے نکاح کی اجازت ہے جبکہ احادیث میں ایسے متعدد واقعات موجود ہیں کہ اہل کتاب سے تعلق رکھنے والی عورتوں نے بھی توہین رسالت ﷺ کی تو ان کو اس جرم میں قتل کیا گیا ہے حضرت عمیر بن عدی رضی اللہ عنہ کی باندی اور یہود یہ عورت صماء بنت مروان بطور مثال ہیں اس لیے انجینئر محمدعلی مرزا کا کہنا کہ ایسی

عورت جو حضور ے کے لیے ایسے الفاظ استعمال کرے بدترین گستاخی کی مرتکب ہو اس کے ساتھ بھی قرآن نے نکاح کی اجازت دی ہے یہ سراسر گمراہی اور تحریف و توہین قرآن ہے۔
سوال 4: کیا ایک مذہبی سکالر کے لئے نبی پاک ا یا کسی بھی پاک ہستی ( صحابہ اکرام، اہل بیت، ازواج مطہرات) کے لئے ایسے الفاظ کا چناؤ مناسب ہے؟ بے شک آپ کسی ملعون کے کہے ہوئے الفاظ ہی as it is بتانا چاہتے ہوں؟
جواب: اگر کسی کا مقصد کسی کفریہ یا گستاخی پر بنی عبارت کے رد کرنے کا ہو تو نقل کفر، کفر نباشد جیسے الفاظ کے ساتھ بیان کیا جا سکتا ہے اور کہنے کا انداز ایسا ہو کہ اس کفریہ عبارت کو رد کیا جا رہا ہے تو پھر وہ جملہ دہرایا جا سکتا ہے مگر محتاط الفاظ اور محتاط انداز کے ساتھ ۔ باقی جو عقیدہ انجینئر محمدعلی مرزا نے مسیحی برادی کی طرف منسوب کیا وہ عقیدہ مسیحی برادی کا نہیں ہے اور اسکی تردید سیحی برادری کی طرف سے بھی آچکی کی ہے۔ اس لیے انجینر محمد علی مرزا کے توہین آمیز کلمات پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ انجینئر محمدعلی مرزا نے عیسائیوں کے کفریہ اور گستاخی پرمبنی عقائد کو نقل کیا ہے، کیونکہ انجینئر محمد علی مرزا نے توان پر فقط الزام لگایا ہے اور یہ الفاظ و کلمات اس کے اپنے ہیں جو مناسب نہیں ہیں بلکہ توہین رسالت ﷺ کے زمرہ میں آتے ہیں اور اگر کوئی اس طرح کی بات نبی پاک ﷺ کے بارے میں کہتا ہے تو وہ بھی تو ہین کے ہی زمرے میں آئے گی کیونکہ مسیحیوں کے بنیادی عقائد میں یہ بات شامل نہیں ہے اور کوئی من گھڑت عقائد بنا کر مسلمانوں کی دل آزاری کرے اسکی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انجینر محمدعلی مرزا نے گستاخانہ الفاظ مسیحی برادری کی طرف منسوب کر کے ملک کے اندر مسلمانوں اور مسیحیوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی بھی کوشش کی ہے جس کے نتیجے میں ملک میں انتشار اور فساد پیدا ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
داکٹر مفتی محمد کریم خان
کنونیر کمیٹی
پنجاب قرآن بورڈ


Related posts

Leave a ReplyCancel reply