قانون اربعہ طب مفرداعضاء اور نبض

0
708
قانون اربعہ طب مفرداعضاء اور نبض
قانون اربعہ طب مفرداعضاء اور نبض

قانون اربعہ طب مفرداعضاء اور نبض 

(1) – سب سے پہلے نبض کے مقام اورنبض کا لمس ( گرم و سرد اور تر و خشک ) چیک کریں .پھر اس کے بعد اس کی طوالت (لمبائی چاروں پوروں تک چیک کریں ) پھر اس کا میلان ( مائل) یا رجوع دیکھیں

(عضلاتی نبض )

مقام مشرف یا اوپر یا بلند اور لمس خشک ( خشونت ) کھردراپن

( اعصابی نبض )

مقام منخفض ( پست . نیچے کلائی کی ہڈی کے پاس ) لمس نرم ( لین) تر یا چپ چپا ( نمی والا ) ملائم

( نبض وسطیٰ . درمیانی نبض )

درمیان میں دو نبضیں ہیں

 (1) قشری( صفراوی یا حار یا گرم جسے غدی حار بھی کہا جاسکتا ہے )

(2)مخاطی ( سودای یا بارد یا سرد جسے غدی بارد بھی کہا جاسکتا ہے .)

1: ( قشری یا صفراوی نبض )

مقام وسطٰی لمس گرم سریع یعنی تیز باریک اور طویل (ضیق اور لمبھی)

2 : ( مخاطی یا سوداوی نبض)

مقام وسطٰی لمس سرد – سست قصیر یعنی چھوٹی اور عریض یعنی چوڑی نبض مخاطی یا سوداوی کہلاتی ہے

قانون اربعہ طب مفرد اعضاء سمپل آرگینو پیتھک 1
قانون اربعہ طب مفرد اعضاء حکیم رحمت علی راحت

( مرکب نبض )

1- عضلاتی مخاطی ( خشکی سردی )

مشرف + قصیر

اگر نبض اوپر ہو اور دو انگلی کے پوروں تک ہو تو وہ نبض عضلاتی مخاطی ہوگی

2- عضلاتی قشری ( خشکی گرمی )

مشرف + طویل

اگر نبض اوپر ہو اور دوانگلی کے پوروں سے زائد ہو وہ نبض عضلاتی قشری ہوگی .

شیزو فرینیا

3- قشری عضلاتی ( گرمی خشکی)

وسطیٰ طویل مائل بہ مشرف

اگر نبض درمیان میں ہو .دو انگلی کے پوروں سے زائد اور سخت مائل بہ مشرف ہو وہ نبض قشری عضلاتی ہوگی .

4- قشری اعصابی ( گرمی تری )

وسطیٰ طویل مائل بہ منخفض

اگر بنض درمیان میں ہو اور دو انگلی کے پوروں سے زائد اور نرم مائل بہ منخفض ہو وہ نبض قشری اعصابی ہوگی .

5- اعصابی قشری( تری گرمی ) ( منخفض +طویل )

اگر نبض نیچے کلائی کی ہڈی کے ساتھ ہو اور دو انگلی کے پوروں سے زائد ہو تو وہ نبض اعصابی قشری ہوگی .

6- اعصابی مخاطی (تری سردی )

( منخفض + قصیر )

اگر نیچے ہو اور دو انگلی کے پوروں سے کم ہو اور لمس نرم اور سرد ہو تو وہ نبض اعصابی مخاطی ہوگی .

7- مخاطی اعصابی ( سردی تری )

( وسطیٰ عریض مائل بہ منخفض )

اگر بنض درمیان میں ہو اور دو انگلی کے پوروں سے کم لمس میں سرد و نرم اور مائل بہ منخفض ہو وہ نبض مخاطی اعصابی ہوگی

8- مخاطی عضلاتی ( سردی خشکی )

( وسطیٰ قصیر مائل بہ مشرف )

اگر نبض درمیان میں ہو دو انگلی کے پوروں سے کم ہو لمس میں سرد خشک اور مائل بہ مشرف ہو وہ نبض مخاطی عضلاتی ہوگی

یہ بھی پڑھیں: نبض کیسے چیک کریں

نبض دیکھنے کا آسان طریقہ

نبض دیکھنے کا آسان طریقہ اور صحت والی نبضوں کی پہچان اور علاج جہاں پر کلائی کی ہڈی ختم ہوتی ہے وہاں سے آپ نے اپنی چار اُنگلیاں بلکل برابر رکھنی  ہیں اور آپ شہادت والی اُنگلی انگوٹھے کی طرف ہو اب جس اُنگلی پر نبض کا پہلا احساس ہو گا وہی آپ کی نبض شمار ہو گی اور اسی کے مطابق آپ اپنا یا کسی کا علاج معالجہ کریں گے تو آپ کو ضرور کامیابی ملے گی مٽلاً اگر آپ نے چار اُنگلیاں جب کلائی پر رکھیں اگر کچھ محسوس نہ ہو آپ نے آہستہ آہستہ دباؤ دینا

ہے یہ نبض بلکل نیچے محسوس ہو گی یہ نبض اعصابی غدی یعنی (ترگرم )یا(خام بلغم )نبض ہے اس کے بعد ہم آتے ہیں اعصابی عضلاتی یعنی (خشک سرد )یا (پختہ بلغم )کی طرف یہ نبض پہلی اُنگلی پر بغیر دباو دینے پر بلکل اُوپر ہی محسوس ہو گی اس طرح اعصاب کی دو نبضیں مکمل ہو گیں۔

 اب آتے ہیں خشکی والی دو نبضوں کی طرف:

 (خام سودا اور پختہ سودا) عضلاتی اعصابی یعنی (خشک سرد )یا (خام سودا)اس نبض میں دو اُنگلیوں پر اُوپر ہی پہلا احساس ہو گا تو یہ عضلاتی اعصابی نبض ہے عضلاتی غدی یعنی (خشک گرم) یا (پختہ سودا)اس نبض میں پہلی تین اُنگلیوں پر اُوپر ہی پہلا احساس ہو گا تو یہ عضلاتی غدی نبض ہے اس طرح خشکی والی دو نبضیں مکمل ہو گی۔

گرمی والی دو نبضوں کی طرف (خام صفرا اور پختہ صفرا)

غدی عضلاتی یعنی (گرم خشک) یا (خام صفرا )یہ نبض چار اُنگلیوں پر ہلکا سا دباؤ دینے پر محسوس ہو گی یعنی درمیان میں محسوس ہو گی تو یہ غدی عضلاتی نبض ہے غدی اعصابی یعنی (گرم تر)یا(پختہ صفرا)یہ نبض درمیان والی دو اُنگلیوں پر پہلا احساس ہو گا یعنی شہادت والی اُنگلی پر بھی یہ محسوس نہیں ہو گی اور چھوٹی اُنگلی پر بھی محسوس نہیں ہو گی صرف درمیان والی دو اُنگلیوں پر ہی محسوس ہو گی اس طرح گرمی والی دو نبضیں مکمل ہو گیں ۔

اگر ہم اس ترتیب کو مدِنظر رکھیں گے تو علاج معالجے میں کبھی ناکام نہیں ہو گے اگر نبض قوی پن میں ہے تو یہ مرض کا پہلا درجہ ہے پہلے درجے کی

ابتداء لذت اور انتہا حبس ہے اس مقام پر ہم نے محرک اور محرک شدید دوا اور غذا کااستمعال کرنا ہےاور جب نبض تیزی میں ہوگی اور باریک ہو گی یعنی پتلی ہو جائے گی تو یہ مرض دوسرا درجہ ہے جس کی ابتدا قبض اور انتہاء سوزش ہے اس مقام پر ہم نے ملین اور مسہل دوا اور غذا کا استمعال کرنا ہے جب اس مقام پر بھی مرض کا علاج معالجہ نہ ہوا تو مرض تیسرے درجے میں داخل ہو جائے گا اور نبض میں ضعف آ جائے گا جس کی ابتداء ورم اور انتہاء ضعف ہے اس مقام پر ہم نے اکسیر اور مقوی ادویات کا استمعال کرنا ہے یاد رکھیں ہر اکسیر دوا زہر ہے اس کا استمعال انتہائی سوج سمجھ کر کرنا چائیے چند خوراکیں اور قلیل عرصے کے لیے دینی چائیے مقویات کا استمعال دیر تک کیا جا سکتا ہے اس سے فائدہ ہو گا نقصان نہیں اگر نبض پہلے درجے میں ہے یعنی قوی پن میں ہے تو صرف اگلی نبض کو تحریک دینی ہے مٽلاً عضلاتی غدی نبض اگر قوی پن میں ہے تو ہم نے غدی عضلاتی نبض کو ہی تحریک دینی ہے جسا کہ میں نے اُوپر ذکر کیا ہے کہ غذا بھی محرک، شدید، ملین اورمسہل ہونی چائیے اس کی وضاحت کر دیتا ہوں کوئی بھی چیز اگر آگ پر بھون کر پکائیں گے تو یہ غذا محرک کا درجہ رکھتی ہے مٽلاً گوشت کو اگر آگ پر بھون کر پکائیں گے تو یہ محرک ہے اور اگر اسی گوشت کو سالن میں بھون کر بغیر شوربے کے پکائیں تو یہ شدید کا درجہ رکھتا ہے اور اسی گوشت کا شوربہ بنا دیں تو یہ ملین کا درجہ رکھتی ہے اور اگر اسی گوشت کی یخنی بنا دیں اور گوشت بلکل گل جائے اور سوپ کی

شکل اختیار کر لے تو یہ مسہل کا درجہ رکھتا ہے کوئی بھی غذا اکسیر اورمقوی نہیں ہے تمام پھل اور بیج مقویات کا درجہ رکھتے ہیں

علاج

6)اعصابی غدی:-

 (چھوٹے بچے کی صحت والی نبض) (دودھ کا زمانہ) شہادت والی اُنگلی پر دباوء دینے سے محسوس ہو گی اب چھوٹے بچے کے علاوہ یہ بگڑی ہوئی نبض ہے اس کا علاج ایک نمبر اور دو نمبر ہے یعنی اعصابی عضلاتی اور عضلاتی اعصابی ہے اس نبض کا ایک خاصہ ہے علاج معالجہ کے بعد یہ غدی عضلاتی بھی ہو سکتی ہے (بوجہ ارتقائی صورت) اور اگر مکمل اعصابی غدی ہوئی تو پھر اعصابی عضلاتی سے عضلاتی اعصابی تک جا سکتی ہے۔

قانون اربعہ طب مفرداعضاء اور نبض

1)اعصابی عضلاتی:-

 (دودھ کے بعد کا زمانہ) صحت والی نبض شہادت والی اُنگلی کے نیچے بغیر دباوء دینے سے محسوس ہو گی یہ بچے کے دودھ پینےکے بعدوالے زمانے کی صحت والی نبض ہےاسکے علاوہ یہ بگڑی ہوئی نبض ہے اس کا علاج دو نمبر اور تین نمبر ہے یعنی عضلاتی اعصابی سے عضلاتی غدی ہے اور جب نبض ورمی ہو جائے

یعنی ارتقائی تور پر آگے چلی جائے اس کی پہچان یہ ہے کہ نبض باریک ہو جاتی ہے اَسی صورت میں تین اور چار نمبر یعنی عضلاتی غدی سے غدی عضلاتی ادویات اور خوراک کا استمعال کرنا ہے۔

2)عضلاتی اعصابی :-

(بڑھاپے کی اور پانچ سال سے بالغ ہونے تک کی صحت والی نبض) دو انگلیوں پر اُوپر ہی محسوس ہو گی (60سے65 سال عمر کا زمانہ اس کے علاوہ اگر کسی کی یہ نبض ہے تو یہ بگڑی ہوئی نبض ہے اس نبض میں ہم نے تین اور چار نمبر یعنی عضلاتی غدی اور غدی عضلاتی ادویات اور غذا کا استمعال کر نا ہے اور آگر یہ ہی نبض ارتقائی صورت میں آگے چلی جائے تو پھر ہم نے چار اور پانچ نمبر یعنی غدی عضلاتی اور غدی اعصابی ادوایات اور غذا کا استمعال کرنا ہے

3)عضلاتی غدی:-

(نوجوان مرد کی صحت والی نبض) تین اُنگلیوں تک اُوپر ہی محسوس ہو گی اگر نوجوان مرد کے علاوہ اگر یہ کسی کی یہ نبض ہے تو یہ بگڑی ہوئی نبض ہے اس کا علاج ہم نے چار اور پانچ نمبر یعنی غدی عضلاتی اور غدی اعصابی ادویات اور غذا سے کرنا ہے اور اگر یہی نبض ارتقائی صورت میں آگے چلی جائے تو پھر اس کا علاج پانچ نمبر اور چھ نمبر یعنی غدی اعصابی اور اعصابی غدی ادویات اور غذا کا استمعال کر نا ہے

4)غدی عضلاتی:-

(نوجوان عورت کی صحت والی نبض) چار اُنگلیوں تک ہلکا دباوء سے محسوس ہو گی یہ نبض نوجوان عورت کی صحت والی نبض ہے اس کے علاوہ یہ بگڑی ہوئی نبض ہے اس کا علاج پانچ اور چھ نمبر یعنی غدی اعصابی اوراعصابی غدی ادویات اور غذا کا استمعال کرنا ہے اور اگر یہی نبض ارتقائی صورت میں آگے چلی جائے تو اس کا علاج چھ نمبر اور ایک نمبر یعنی اعصابی غدی اور اعصابی عضلاتی ادویات اور غذا سے کرنا ہے۔

5)غدی اعصابی :-

 (زمانہِ حیض اور زمانہِ ولادت کی صحت والی نبض) درمیان والی دو اُنگلیوں کے نیچے محسوس ہو گی یہ نبض عورت کے زمانہ حیض اور زمانہ ولادت کی صحت والی نبض ہے اس کے علاوہ یہ بگڑی ہوئی نبض ہے اس کا علاج چھ نمبر اور ایک نمبر یعنی اعصابی غدی اور اعصابی عضلاتی ادویات اور غذا سے کرنا ہے اور اگر ارتقائی صورت میں آگے چلی جائے تو پھر کا علاج ایک نمبر اور دو نمبر یعنی اعصابی عضلاتی اور عضلاتی اعصابی ادویات اور غذا سے کرنا ہے تحریک تسکین اور تحلیل پر غور و فکر ضرور کریں ہم نے تسکین والے مقام کو ادویات اور غذا سے تحریک دینی ہے نبض بگڑنے کی دو ہی صورتیں ہیں یا تو وہ صحت والے مقام سے آگے جائے گی یا پھر صحت والے مقام سے پیچھے رہ جائے گی ان دو ہی صورتوں کی وجہ سے بیماری ہے جب نبض اپنے صحت والے مقام پر آئے گی تو تمام بیماریاں خود بخود ختم ہو جائیں گی اس لیے مزاج کو سمجھنا بہت ضروری ہے اگر مزاج کو سمجھ کر دال بھی کھائیں گے تو وہ سونا ہے اور مزاج کو سمجھے بغیر سونے جیسی چیز بھی کھائیں گے تو وہ زہر ہے اللہ پاک ہم سب کو آسانیاں پیدا کرنے کی توفیق عطاء کریں

Rahat Simple Organo Pathic Medical Science Pakistan

Leave a Reply