” کاروباری خواتین”

0
435
حامد حسن
حامد حسن
ایبٹ آباد سے مانسہرہ جاتے ہوئے 13 کلو میٹر کے فاصلے پر “مانگل” ایک علاقہ آتا ہے یہاں کی خواتین نے گولڈن، مصری اور دیسی مرغیوں کے بزنس کو ایک نیا رخ اور ٹرینڈ دیا۔ ان خواتین نے اپنے گھروں اور زمینوں میں شیڈ فارم بنائے اور عرصہ دراز سے گولڈن، مصری مرغیوں، چوزوں اور انڈوں کا بزنس کر رہی ہیں۔ ایک خاتون خانہ کم سے کم ایک سو سے پانچ سو مرغیاں پال رہی ہے۔
یہ خواتین 2 طرح سے اس بزنس کو کر رہی ہیں
1۔ چوزے، 2۔ انڈے
پہلے طریقے میں اسلام آباد کی ہیچریز کے ساتھ ان کا کنٹریکٹ ہے وہاں سے دو دن کے چوزے خرید کر ایک ڈیڑھ ماہ پال کر مختلف فارم، منڈیوں اور پھیری والوں کو فروخت کئے جاتے ہیں۔
دوسرا انڈوں کا بزنس ہے مختلف علاقہ جات کی بیکریز ہوٹلوں اور سٹورز پر گولڈن اور مصری انڈوں کی ترسیل ہوتی ہے۔
ایک محتاط تجزیہ کے مطابق تمام خرچے اخرجات نکال کر ایک خاتون 20 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک ماہانہ منافع کماتی ہے۔
———-
گھروں میں دیسی، مصری اور گولڈن مرغیاں پالنے کے بہت سارے فوائد ہیں۔
ہر گھر میں عموماً روزانہ کے 5،7 انڈے استعمال ہوتے ہیں اگر اپنے گھر کی مرغیوں کے انڈے ہوں تو کیا ہی کہنے۔
دیسی مرغی کے گوشت اور انڈے میں فارمی گوشت اور انڈے کی بنسبت زیادہ غذایت، توانائی اور صحت ہوتی ہے۔
دیسی، مصری اور گولڈن مرغیاں پالنا بے حد آسان ہیں ان کے ساتھ زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی۔
یہ گھروں کا بچا کھچا کھانا، کچرا کوڑا کرکرکٹ وغیرہ شوق سے کھاتی ہیں۔
دیسی مرغیاں بہت ساری بیماریوں کے لئے ڈھال کا کم دیتی ہیں۔
گھر میں زہریلے کیڑے مکوڑوں کو کھا جاتی ہیں۔
عام مرغیوں کے بنسبت یہ اپنا رزق خود تلاش کر کے پیٹ بھر لیتی ہیں
ان مرغیوں کو قید نہیں رکھنا پڑتا یہ کھلی فضاء میں زیادہ خوش ہوتی ہیں اور پیداوار میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔
———–
اب ایک سرسری تجزیہ کرتے ہیں
100 چوزے تقریباً 10،000 کے آتے ہیں، 4،5 ماہ پالنے کے بعد گولڈن، دیسی، مصری مرغی انڈے دینا شروع کر دیتی ہے۔
4،5 ماہ چوزے سے مرغی بننے میں تقریباً فی چوزہ 4،5 سو خرچہ آتا ہے
100 چوزوں میں سے عموماً 15،20 تک مرغے نکلتے ہیں، باقی کچھ مرغیاں روزانہ انڈہ دیتی ہیں کچھ دو دن بعد اگر 100 مرغیاں زندہ رہیں تو
اوسطاً 60،70 کے لگ بھگ انڈے روزانہ کے ملتے ہیں۔
عام مارکیٹ میں ایک انڈہ 10 روپے کا ہول سیل فروخت ہو تو 700 روپے ایک دن کے بنتے ہیں۔ (سردیوں میں انڈے کا ریٹ 15 روپے تک ہوجاتا ہے)۔
تمام خرچے اخرجات نکلا کر 6،7 ماہ بعد اچھا خاصا منافع دیتی ہیں۔
———–
اگر دیکھا جائے یہ بہت زبردست بزنس ہے گاؤں دیہاتوں میں اس کام کو بہت اچھے طریقے سے کیا جا سکتا ہے۔
دنیا بھر میں ماڈرن فارمنگ بزنس پر بہت کام ہورہا ہے بہت سارے ممالک میں ماڈرن فارمنگ کو جدید تر بنایا جا رہا ہے جن میں سرِ فہرست اسٹریلیاء، امریکہ، جرمنی، چائنہ، فرانس، برازیل وغیرہ میں اس بزنس کو بہت جدت دی جا رہی ہے (گوگل پر “ماڈرن چکن فارمنگ” سرچ کریں)
ایک خاتون خانہ آسانی سے 100 مرغیاں باآسانی پال سکتی ہے۔
شہری علاقوں میں چھت پر 10،15 مرغیاں باآسانی پالی جا سکتی ہیں۔
” مشینی اور مصروف زندگی میں قدرتی زندگی کے لئے جتنی کوشش کی جائے کم ہے، قدرتی زندگی جتنی زیادہ ہوگی اتنی زیادہ صحت اور توانائی ہوگی”۔
حامد حسن

Leave a Reply