اخلاط کی زیادتی کی علامات

1
663
اخلاط کی زیادتی کی علامات
اخلاط کی زیادتی کی علامات

اخلاط کی زیادتی کی علامات

بلغم کی زیادتی کی علامات

بدن کی مجموعی رنگت سفید ھوتی ھے
بدن ملائم سرد اور ڈھیلا ڈھالا ھوتاھے
نبض نیچے ھڈی کے ساتھ اور لمس سرد محسوس ھوگا
رطوبات کی زیادتی ھوتی ھے بدن کے مختلف سوراخون سے رطوبات بہنے لگتی ھین یعنی رطوبات چلک کراعضاۓ جسمانی اورمجاری سے باھرآنا شروع ھوجاتے ھین
پیشاب کی کثرت لعاب دھن کا بہنا کھاری اور بھسی ڈکارین آنا
نیند کی زیادتی
جسم بھاری لگنا یا جسم بھاری ھونالیکن اگررطوبات کااخراج ھورھاھو توجسم دبلا پتلا اور جھری دار بن جاتاھے جیسے سوکڑا کا مریض ھوتاھے
خالص بلغمی مزاج مین پیاس کم لگتی ھےاگر صفرا کی آمیزش ھوجاۓ توزیادہ لگتی ھے

سودا کی کثرت۔۔۔

عاشقون کا مزاج ھے جسم سیاھی نیلاھٹ کی طرف مائل
بدن سخت کچھاھوا
خشک نبض صلب مشرف ھوگی معدے کی جلن ترش ڈکارین اشتہاۓ کاذب یعنی جھوٹی بھوک محسوس کرنا
قارورہ کم وسرخ سیاہ غلیظ
جسم پہ بالون کی زیادتی
اس مزاج کے لوگ غورفکر مین ڈوبے رھتے ھین

صفرا کی زیادتی۔۔۔

بدن اور آنکھون کی رنگت زردی مائل
تحریک کی شدت کے مطابق زبان ہرزردی کی تہہ
منہ کاذائقہ تلخ
زبان کھردری
پیاس زیادہ
منہ اور ناک کے نتھنے خشک رھتے ھین
پیشاب زردی مائل شدت تحریک مین تیل کی طرح گاڑھامقدار درمیانی ھوتی ھے نبض درمیان مین اور لمس گرم ھوتاھے
بھوک کی کمی متلی اور کپکپی صفرا کی زیادتی ظاھرکرتی ھے

دموی یعنی خون کی زیادتی۔۔۔

یہ اسلئے لکھنے لگا ھون کہ طب قدیم کے حکماء بھی سمجھ لین مذید سمجھنے کےلئے میرامضمون یا کتاب پی ڈی ایف لوڈ کرلین تشخيص امراض وعلامات
خون کی زیادتی سے انگڑائیان اور جمائیان اوراونگھ آتی ھے
سربوجھل حواس مکدر رھتے ہیں
ذھن کند
منہ کاذائقہ شیرین زبان وبدن سرخ ھوتے ہیں
ایسے لوگون کوپھوڑے پھنسی نکلتے ھین باآسانی پھٹ جانے والے مقام بہت جلد خون بہہ نکلتا ھے ایسے لوگ اگر خون دیتے رھین اور پچھنے لگواکر حجامہ کروانا بڑا مفید رھتاھے

اخلاط کی زیادتی کی علامات

مختلف علامات اور تشخیص

زبان پر سفیدی ماٸل تہہ ھونا ضعف ہضم کی دلیل ھے …اعصابی تحریک ھے
زبان پر سفید دانے تحریک اعصاب کی علامت ھے
زبان پر سرخ دانے عضلات کی علامات ھے
زبان پر پیلے دانے تحریک غدد کی علامات ھے
سرطان اللسان عضلاتی ھوتا ھے
زبان پرسیاہ نشان سوزش معدہ و امعا یا تسکین کبد کی علامات ھے
زبان پر کٹ پڑ جانا تحریک عضلات کی علامات ھے
زبان پر بھوری زدری تہہ چڑھنا تپ محرقہ معویہ کی علامات ھے
گفتگو کے وقت زبان انکنا لکنت کی علامات ھے
منہ کھولتے ھی بدبو آنا مسوڑوں کی خرابی یا شوگر کی علامات ھے
زبان کا لٹک جانا استر خاء اللسان ھے
زبان متورم ھونا عضلات متورم ھونے کی علامات ھے
دانت پیلے کچلے سگریٹ نوشی پان یا عضلاتی تحریک کی علامات ھے
دانت ہلتے ھون تو اعصابی تحریک ھے
دانت کیلشیم کی کمی سے ٹوٹے ھون تو غدی تحریک ھے
مسوڑوں کی سیاہی یا ان سے خون آنا یا پیپ آنا پاٸیوریا ذبابطیس ہپیاٹاٸٹس سوزش قروح معدہ وامعإ کی علامات ھے
عام صحت مند ادمی گفتگو کرتے کرتے انکتا ھو تو اس کے عضلات اللسان میں تشنج یا پھر وہ رمل فی الکلیہ کا مریض ھے
رات سوتے وقت دانت پیسنا ریاح الفرسہ دیدان امعإ اور امراض الکلیہ کی علامات ھے عموماً عضلاتی تحریک ھوتی ھے
رات سوتے وقت خراٹے آنا گر ہلکی آواز سے ھون تو گہری نیند کی علامات ھے

چکن پاکس ایک وبائی بیماری

چکن پاکس ایک وبائی بیماری ہے جو تیزی سے پھیلتی ہے۔عام طور پرسردیاں ختم ہونے کے بعد چکن پاکس کا وائرس پھیلتا ہے اور ہمارے شہر میں تویہ مہینہ (مارچ) امتحان کا ہوتا ہے لہٰذا بچوں کو اس وائرس سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کرنا ضروری ہے۔یہ بیماری صحیح ہونے میں دو ہفتے لیتی ہے لیکن بچوں اور بڑوں دونوں کے لئے ہی تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے۔یہ چھالے نماء دانے سب سے پہلے چہرے اوردھڑ پر نمودار ہوتے ہیں پھر پورے جسم پر پھیلتے جاتے ہیں۔یہ تکلیف دہ ضرور ہوتے ہیں لیکن انسانی زندگی کو ان سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔
۔چکن پاکس ویری سیلا زوسٹر وائرس سے پھیلتا ۔
۔یہ وائرس دس سے پندرہ دن تک رہتا ہے۔
۔چکن پاکس وبائی بیماری ہے۔
۔یہ انفیکشن نزلے اور زکام کی طرح پھیلتا ہے۔
۔اس کی تشخیص علامات سے کی جاتی ہے۔

چکن پاکس علامات:

دانے ظاہر ہونے سے پہلے:
۔طبیعت اندر سے خراب ہوتی محسوس ہوتی ہے ۔
۔بخار،جو بڑوں میں زیادہ تیز ہوتا ہے۔
۔پٹھوںمیں درد۔
۔بھوک نہ لگنا ۔
۔ متلی محسوس ہونا ۔
دانے ظاہر ہونے کے بعد:
۔ابتداء میں جسم پر چند دھبے نمودار ہوتے ہیں جودانوں کی شکل اختیار کرکے پورے جسم پر پھیل جاتے ہیں۔
۔ یہ دانے گچھوں کی شکل میں نمودار ہوتے ہیں جو چہرے،ٹانگوں،سینے اور پیٹ پر پھیل جاتے ہیں ۔
۔یہ چھوٹے چھوٹے دانے سرخ اور خارش زدہ ہوتے ہیں ۔
۔اکثر دانے چھالوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جو زیادہ تکلیف دہ ہوتے ہیں ۔
۔48 گھنٹے گزرنے کے بعد ان چھالوں پر خشکی آنا شروع ہو جاتی ہے اور کھرنڈ بن جاتے ہیں ۔
۔دس دن کے اندر ہی یہ کھرنڈ خود ہی جھڑ جاتے ہیں ۔
ان دس دنوں میں نئے دانے بھی نکلتے رہتے ہیں۔
اس بارے میں جانئے :10عادتیں جوکامیاب لوگ کبھی نہیں اپناتے

دیگرعلامات:

ان کے علاوہ کچھ لوگوں میں دوسری علامات بھی ہوسکتی ہیں۔
اگر مریض میں یہ علامات ظاہر ہوں تو ڈاکٹر کو دکھایا جائے:
۔دانوں یا چھالوں کے اطراف کی جلد سرخ اور تکلیف دہ ہونا۔
۔سانس لینے میں دشواری ہونا۔

چکن پاکس علاج:

چکن پاکس بغیر علاج کے ایک یا دو ہفتے میں خود ہی ختم ہو جاتی ہے۔اس کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن ویکسین کے ذریعے اس سے حفاظت ضرور کی جاسکتی ہے۔
اس مرض میںآپ کا ڈاکٹربخار، درد اور خارش دور کرنے کی دوا دے گا ،ساتھ ہی دوسروں تک اس مرض کو پھیلنے سے بچانے کی بھی ہدایات دے گا۔
بیماری کے دوران زیادہ سے زیادہ لکوئڈ ،خاص طور پر پانی پیا جائے تاکہ ڈی ہائڈریشن سے بچا جاسکے۔
جو بچے پانی زیادہ نہیں پی پاتے انھیں پیڈیا لائٹ بھی دے سکتے ہیں ۔
اگرمنہ میں تکلیف ہو:
اگر دانوں کے نشان منہ میں بھی ہوں تو نمک ،مرچ والے کھانوں سے گریز کرنا چاہئے۔اگر نگلنے میں تکلیف ہو تو مریض کو سوپ دیں لیکن وہ بھی زیادہ گرم نہ ہو ۔

خارش:

دانوں میں خارش بہت ہوتی ہے لیکن پھر بھی کھجانے سے گریز کرنا چاہئے تاکہ دانوں کے نشان نہ رہ جائیں۔
۔دانوں کو چھلنے سے بچانے کے لئے ناخنوں کو چھوٹا اور صاف رکھیں ۔
۔رات کو سوتے وقت بچے کے ہاتھوں پردستانے پہنادیں تاکہ وہ نیند میں کھجائے تو دانے نہ چھلیں۔
۔مریض کو ڈھیلے کپڑے پہنائیں۔
اس دوران بچے کو اسکول نہ بھیجیں تاکہ دوسرے بچے محفوظ رہ سکیں
جس وقت جسم انسانی میں امراض کافعل و عمل تعمل واقع ہوتاہےچاہے وہ امراض بادیہ ہوں یا امراض مادیہ ،تحاریک درجات ،سوزش اور کیفیات و اثرات کے بعد انکی ظاہری حالت کیا ہوتی ہے

1 COMMENT

Leave a Reply